بھارت بھول گیا تھا پاکستانی قوم اور افواج کبھی نہیں جھک سکتے، ترجمان پاک فوج

راولپنڈی میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ دشمن نے ہمیں ڈرانے کے لیے 9 اور 10 مئی کی شب مزید میزائل داغے لیکن بھارت بھول گیا کہ پاکستان کی قوم، اس کی افواج نہ کبھی جھکتی ہیں اور نہ جھکائی جا سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صحافی قتل کیس کے ملزمان کی ضمانت منظور؛ضمانت کے لیے اخباری خبر کو بطور وضاحتی ثبوت تسلیم کیا جا سکتا ہے، لاہور ہائیکورٹ
بھارتی دہشت گردی کا پس منظر
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق آر ٹی عریبیہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاک بھارت تناؤ کو سمجھنے کے لیے اس کے پس منظر میں جانا ضروری ہے۔ بھارت اس خطے میں، خاص طور پر پاکستان میں، دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے اور بھارت حقیقت چھپانے کے لیے جھوٹے بیانیے کے پیچھے چھپ رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب خضر افضال چودھری سے کامن ویلتھ گیمز کے چمپئن نوح دستگیر بٹ کی نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں ملاقات
بھارتی الزامات کا جواب
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پہلگام واقعے کے چند منٹ بعد ہی بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا نے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیا، بھارتی ترجمانِ خارجہ نے دو دن بعد تسلیم کیا کہ تفتیش ابھی جاری ہے۔ بغیر تفتیش اور شواہد کے الزامات لگانا کہاں کی دانشمندی ہے؟
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار: پی ٹی آئی کے احتجاج کا مقصد ایس سی او اجلاس میں سفارتی کوششوں کو ناکام بنانا ہے
پاکستان کی پیشکش
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا کہ حکومتِ پاکستان نے واضح موقف اپنایا کہ کوئی ثبوت ہے، تو اسے کسی غیر جانبدار ادارے کو دیا جائے، ہم تعاون کے لیے تیار ہیں۔ بھارت نے اس منطقی پیشکش کو رد کر دیا اور یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے ہماری مساجد پر میزائل داغے، بچوں، خواتین اور بزرگوں کو شہید کیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر مذہبی امور کا 67 ہزار عازمین کے حج پر جانے یا نہ جانے کے سوال کا جواب دینے سے گریز
پاکستان کی بلاواسطہ ذمہ داری
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت پاکستان میں جاری دہشت گردی کا اصل سرپرست ہے، چاہے وہ خوارج ہوں یا بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد گروہ۔ افواجِ پاکستان کو جو مقدس ذمہ داری سونپی گئی ہے، وہ ملک کی خودمختاری اور سرحدوں کا تحفظ ہے۔ ہم نے یہ ذمہ داری پوری کی اور ہر قیمت پر کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ 45 کروڑ اور آمدنی صرف 60 ہزار، بھارت کی سب سے بڑی فلاپ فلم کونسی ہے؟
پاکستان کا مؤثر جواب
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاکستان نے نہایت بالغ نظری سے کام لیتے ہوئے فوری، سخت اور مؤثر جواب دیا جس سے دشمن کو حقیقت کا سامنا کرنا پڑا۔ 6 اور 7 مئی کی رات کو بھارت نے حملہ کیا، میزائل فائر کیے، جس کے بعد ہماری فضائیہ نے ان کے 5 طیارے مار گرائے، قوم اور افواجِ پاکستان ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہو گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت سے کشیدگی کے باوجود سکھ یاتریوں کی کرتار پور آمد
احتیاط اور قیادت
انہوں نے کہا کہ دشمن نے ہمیں ڈرانے کے لیے 9 اور 10 مئی کی شب مزید میزائل داغے اور 10 مئی کی صبح ہم نے جواب دیا، نہایت ذمہ داری اور احتیاط کے ساتھ صرف ان کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جبکہ ایک بھی شہری ہدف کو نقصان نہیں پہنچایا یہ ایک مناسب، منصفانہ اور متوازن جواب تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ جیل میں زندگی کو خطرہ ہے تو ان کے ایسے خدشات کو سنجیدہ لینا چاہیے، آصفہ بھٹو زرداری کا بیان
عالمی برادری کے ساتھ رابطہ
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارتی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے خود آ کر جنگ بندی کی درخواست کی۔ ہم امن اور استحکام کے خواہاں ہیں، تو ہم نے کہا کہ کیوں نہیں؟ ہماری سفارتی کور نے زبردست کام کرتے ہوئے انتہائی فہم و فراست سے، غیر معمولی انداز میں عالمی برادری کو انگیج کیا۔
پاکستان کا امن کا عزم
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہم پرتشدد قوم نہیں بلکہ ایک سنجیدہ قوم ہیں اور ہماری پہلی ترجیح امن ہے۔ امریکا جیسی بڑی اور سمجھدار طاقتیں، بہتر انداز میں سمجھتی ہیں کہ پاکستان کے عوام کا جذبہ کیا ہے۔