پاکستانی ایئر ڈیفنس تباہ کرنے کی بھارتی کوشش ناکام رہی، اسلام آباد نے منہ توڑ جواب دیا

بھارت کا ڈرونز کا حالیہ حملہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) 7 سے 10 مئی کے دوران بھارت نے پاکستان کی حدود میں 200 سے زائد ڈرونز بھیجے، جن میں مہنگے اور جدید "ہارپی" اور "IAI ہیروپ" ڈرونز شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں جو اسرائیل کر رہا ہے اب وہ عمل بھارت اپنا رہا ہے: شیری رحمان
ڈرونز کی خصوصیات
یہ ڈرونز "الیکٹرانک سپورٹ میژرز" سے لیس ہوتے ہیں جو دشمن کے ایئر ڈیفنس سسٹم سے نکلنے والی ریڈیئیشن کو پکڑ کر اسے ہدف بناتے ہیں۔ جب یہ ریڈیئیشن کو پکڑ لیتے ہیں تو فوراً اس مقام کی معلومات دشمن کے بیس پر بھیج دیتے ہیں جس سے پورا ایئر ڈیفنس نظام بے نقاب ہو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل ساحر شمشاد اور روس کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف کی ملاقات
SEAD اور DEAD کی حکمت عملی
اس حکمتِ عملی کو SEAD (Suppression of Enemy Air Defense) کہتے ہیں۔ اس کے بعد دشمن بیلسٹک میزائل یا خودکش ڈرونز کے ذریعے ایئر ڈیفنس سسٹم کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی کوشش کرتا ہے جسے DEAD (Destruction of Enemy Air Defense) کہا جاتا ہے۔ لیکن بھارت کی SEAD/DEAD حکمت عملی اس بار پاکستان کے دفاعی اقدامات کے سامنے ناکام رہی۔
یہ بھی پڑھیں: ماں کا لاڈلا، خوشحال خان کے شادی سے متعلق بیان پر صارفین کا ملا جلا ردعمل
پاکستان کی جوابی حکمت عملی
پاکستان نے بھارتی ڈرونز کے حملے کے دوران اپنے ایئر ڈیفنس سسٹمز کو بند کر دیا تاکہ ان کی ریڈیئیشن ظاہر نہ ہو اور دشمن کو پتہ نہ چل سکے۔ اسی وقت پاکستان نے دوہری حکمتِ عملی اپنائی— سافٹ کِل (Soft Kill) اور ہارڈ کِل (Hard Kill)۔
سافٹ کِل کی کامیابی
سافٹ کِل میں ڈرونز کے سگنلز کو جام کرکے انہیں ان کے کنٹرول سینٹر سے منقطع کر دیا گیا جس کے نتیجے میں وہ خود بخود نیچے اتر گئے۔