شادی شدہ آدمی نے ناجائز تعلقات کے نتیجے میں ہونے والے حمل کو ضائع کرنے کے لیے انتہائی خطرناک قدم اٹھا لیا

ڈوہان کی غیر اخلاقی حرکت
ایڈنبرا (ڈیلی پاکستان آن لائن) سٹیفن ڈوہان، ایک پیرا میڈک، کو خفیہ طور پر ایک حاملہ خاتون کو اسقاط حمل کی دوا دینے پر الزامات کا سامنا ہے۔ اس اقدام کے نتیجے میں خاتون کا حمل ضائع ہو گیا۔ ڈوہان سکاٹش ایمبولینس سروس کا کلینیکل ٹیم لیڈر تھا اور 2021 میں سپین میں چھٹیوں کے دوران اس خاتون سے ملا۔ اس وقت ڈوہان شادی شدہ تھا، لیکن اس نے خاتون کے ساتھ رابطہ رکھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: میں بینک کے لاکرز لوٹ لیے گئے، سکیورٹی گارڈ سہولت کار نکلا
حمل کی خبر اور اس کا ردعمل
مارچ 2023 میں خاتون کو پتہ چلا کہ وہ ڈوہان کے بچے کی ماں بننے والی ہے، جب کہ ڈوہان اپنی بیوی سے عارضی طور پر علیحدہ تھا۔ خاتون نے جب ڈوہان کو بتایا کہ وہ بچہ رکھنا چاہتی ہے تو اس نے گولیوں کو پیس کر ایک سرنج میں ڈال کر خاتون کو دی، جبکہ وہ ایڈنبرا میں اس کے گھر بستر پر لیٹی ہوئی تھی۔ چند دن بعد خاتون بیمار ہو گئی اور اسے پیٹ میں درد محسوس ہونے لگا۔
یہ بھی پڑھیں: پرامن اور ذمہ دار قوم ہیں ، جنگ نہیں چاہتے: بیرسٹر علی ظفر
ہسپتال میں واقعہ
خاتون کو ہسپتال جانے کی ضرورت پیش آئی، اور ڈوہان بھی اس کے ساتھ گیا۔ اس نے خاتون سے درخواست کی کہ وہ پولیس کو اطلاع نہ دے اور اسے خاموش کرنے کے لیے تحائف دینے کی کوشش کی، جن میں پرفیوم، موزے، بال سنوارنے کے لیے پیسے اور فٹ بال کے ٹکٹ شامل تھے۔ اگلے دن خاتون ایک بار پھر ہسپتال لے جائی گئی، اس بار اس نے ڈوہان کو جائزے کے کمرے میں نہ آنے کا کہا۔ جلد ہی یہ بات سامنے آئی کہ اس کا حمل ضائع ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ضم شدہ اضلاع کے لئے فنڈز کس نے بند کر دیئے۔۔؟ مزمل اسلم نے شخصیت کا نام بتا دیا
قانونی کارروائی
خاتون نے بعد میں ڈوہان کے خلاف سکاٹش ایمبولینس سروس میں شکایت درج کرائی اور ایک گفتگو بھی ریکارڈ کی، جس میں ڈوہان نے بالواسطہ طور پر اعتراف کیا۔ پولیس کو اطلاع دی گئی اور ڈوہان کو گرفتار کر لیا گیا۔ گلاسگو کی ہائی کورٹ میں پیشی کے دوران، ڈوہان نے حملے، جنسی زیادتی اور خاتون کا حمل ضائع کرنے کے جرم کا اعتراف کیا۔
سزا اور نتائج
جج نے ڈوہان کو خبردار کیا ہے کہ اسے طویل قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسے ضمانت پر رہا کیا گیا ہے تاکہ وہ مزید ذہنی صحت کے جائزے کرا سکے، لیکن جج نے واضح کیا کہ اس کے جرم کی نوعیت کے پیش نظر کوئی متبادل سزا نہیں ہوگی۔ ڈوہان کو جنسی مجرموں کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے، اور اس کی سزا اگلے ماہ سنائی جائے گی۔ سکاٹش ایمبولینس سروس نے تصدیق کی ہے کہ ڈوہان اب ان کے ساتھ کام نہیں کرتا۔