خطرناک مکڑی کے کاٹنے سے بزرگ شہری کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی، یہ کون سی قسم ہے اور کہاں پائی جاتی ہے؟

برطانیہ کی زہریلی مکڑی کے حملے کا واقعہ
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) پینسٹھ سالہ کیتھ رابنسن کو اس وقت شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا جب انہیں برطانیہ کی سب سے زہریلی مکڑی، "فالس وِڈو" (False Widow) نے کاٹ لیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے گھر میں پرانے جالے صاف کر رہے تھے۔ مکڑی کے کاٹنے کے بعد ان کی ٹانگ پر شدید سوجن اور درد پیدا ہوا جس نے ان کی زندگی کو مفلوج بنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: امن کی کوششوں میں پاکستان تحریک انصاف سب سے آگے نظر آئے گی، بیرسٹر گوہر
علاج کی کوششیں
دی مرر کے مطابق کیتھ واٹفورڈ، ہرٹفورڈشائر کے رہائشی ہیں۔ انہوں نے ابتدائی طور پر درد کش ادویات اور سیولون سے علاج کرنے کی کوشش کی مگر زخم اتنا بگڑ گیا کہ انہیں ہسپتال جانا پڑا۔ ڈاکٹروں نے ان کے زخم کے ارد گرد "سیلولائٹس" نامی انفیکشن کی تشخیص کی اور انہیں خون کا ٹیسٹ، سالائن ڈرِپ، اینٹی بایوٹک اور طاقتور پین کلرز دیے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ؛ ثریا بی بی اور صنم جاوید کی حفاظتی ضمانت میں 10 دسمبر تک توسیع
کیتھ کی حالت
کیتھ کا کہنا ہے کہ وہ اب صرف تھوڑی دور تک ہی چل سکتے ہیں کیونکہ اس کے بعد ٹانگ میں شدید درد شروع ہو جاتا ہے۔ وہ گھر میں زیادہ تر وقت بیٹھے رہتے ہیں اور بغیر دوائیوں کے درد برداشت کرنا ان کے لیے بہت مشکل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا "میں نے اپنے گھر میں بڑی تعداد میں جالے ویکیوم سے صاف کیے تھے، غالباً اسی دوران کسی مکڑی کو چھیڑ دیا گیا ہو گا۔ میں نے اس تکلیف کی شدت سب سے زیادہ 10 مئی کے ویک اینڈ پر محسوس کی اور اسی وقت ہسپتال جانے کا فیصلہ کیا۔"
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں ورکنگ ویمن کیلئے ہاسٹل بنانے کا فیصلہ
فالس وِڈو مکڑی کی معلومات
فالس وِڈو مکڑی جسے سائنسی طور پر Steatoda nobilis کہا جاتا ہے، برطانیہ کی مقامی نہیں ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مکڑی 1800 کی دہائی کے آخر میں کینیری آئی لینڈز سے کیلے کے ڈبوں میں برطانیہ پہنچی تھی اور آہستہ آہستہ شمال کی طرف پھیل گئی۔ گزشتہ 100 سال میں یہ مکڑی برطانیہ کے ماحولیاتی نظام کا حصہ بن چکی ہے، مگر اس کے کاٹنے کے واقعات اکثر خبروں کی زینت بنتے رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ 30 دنوں میں لیپ ٹاپ سکیم کے اجراء کی ڈیڈ لائن،کتنے لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے ؟ جانیے.
عوامی آگاہی کا پیغام
کیتھ رابنسن نے اعتراف کیا کہ انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ برطانیہ میں مکڑی کا کاٹنا اتنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا، "گھروں اور گوداموں میں موجود مکڑیوں کا معائنہ کریں، خاص طور پر ان جگہوں پر جہاں وہ زیادہ پائی جاتی ہیں۔ اگر کسی مکڑی کے کاٹنے کا شبہ ہو تو فوراً ہسپتال جا کر چیک کروائیں۔"
ماہرین کی رائے
ماہرین کے مطابق فالس وِڈو مکڑیاں عام طور پر اس وقت کاٹتی ہیں جب انہیں خطرہ محسوس ہو یا جب وہ انسان کی جلد کے ساتھ دب جائیں۔