بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر علی امین گنڈاپور کی توہین عدالت کی درخواست پر جیل حکام سے جواب طلب

اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر علی امین گنڈاپور کی توہین عدالت کی درخواست پر جیل حکام سے جواب طلب کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں مسلسل ہوشربا اضافے کے بعد معمولی کمی
ملاقات نہ کرائے جانے کا معاملہ
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی گئی۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے علی امین گنڈاپور کی درخواست پر سماعت کی۔ وکیل علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ عدالت کے حکم کے باوجود ہماری ملاقات نہیں کرائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملے کے بعد بھارت میں مسلم مخالف نفرت انگیز جرائم میں خطرناک اضافہ، 19 ریاستوں میں 184 واقعات رپورٹ
عدالت کی جانب سے سوالات
جسٹس ارباب محمد طاہر نے پوچھا، "ہمارا آرڈر کیا تھا جس کی خلاف ورزی ہوئی؟" وکیل راجہ ظہور الحسن نے کہا کہ عدالت نے کوآرڈینیٹر کے ذریعے ملاقات کرانے کا حکم دیا تھا۔ جسٹس ارباب طاہر نے استفسار کیا کہ "آپ 2024 کی بات کر رہے ہیں، اب تو 2025 ہے۔ آپ چاہتے ہیں ہم کوآرڈینیٹر کے خلاف کارروائی کریں اور اسے پکڑیں؟"
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کی پرواز کراچی سے حیدر آباد موٹروے کے راستے پر
عدالت کا برہمی کا اظہار
عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ "ریکارڈ منگوائیں گے، اگر غلط بیانی ثابت ہوئی تو آپ پر جرمانہ کریں گے۔" وکیل راجہ ظہور الحسن نے وضاحت کی کہ گزشتہ ہفتے انہوں نے اڈیالہ جیل کا دورہ کیا تھا، مگر ملاقات نہیں ہو سکی۔
سماعت کی تنسیخ
عدالت نے جیل حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی اور کہا کہ تاریخ بعد میں دی جائے گی۔