بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر علی امین گنڈاپور کی توہین عدالت کی درخواست پر جیل حکام سے جواب طلب
اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر علی امین گنڈاپور کی توہین عدالت کی درخواست پر جیل حکام سے جواب طلب کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہم نے بھارت کو منہ توڑ جواب دے دیا ہے، اب وہ کارووائی نہ کرے تو ہم بھی نہیں کریں گے،
ملاقات نہ کرائے جانے کا معاملہ
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدالتی حکم کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی گئی۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے علی امین گنڈاپور کی درخواست پر سماعت کی۔ وکیل علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ عدالت کے حکم کے باوجود ہماری ملاقات نہیں کرائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سینئر صحافی سہیل وڑائچ کی عمران خان سے جیل میں “خفیہ ملاقات” ، بانی پی ٹی آئی کا موقف اور احتجاج کی کہانی شیئرکردی
عدالت کی جانب سے سوالات
جسٹس ارباب محمد طاہر نے پوچھا، "ہمارا آرڈر کیا تھا جس کی خلاف ورزی ہوئی؟" وکیل راجہ ظہور الحسن نے کہا کہ عدالت نے کوآرڈینیٹر کے ذریعے ملاقات کرانے کا حکم دیا تھا۔ جسٹس ارباب طاہر نے استفسار کیا کہ "آپ 2024 کی بات کر رہے ہیں، اب تو 2025 ہے۔ آپ چاہتے ہیں ہم کوآرڈینیٹر کے خلاف کارروائی کریں اور اسے پکڑیں؟"
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر نے ڈھائی ارب روپے سے زائد کی ٹیکس چوری پکڑ لی
عدالت کا برہمی کا اظہار
عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ "ریکارڈ منگوائیں گے، اگر غلط بیانی ثابت ہوئی تو آپ پر جرمانہ کریں گے۔" وکیل راجہ ظہور الحسن نے وضاحت کی کہ گزشتہ ہفتے انہوں نے اڈیالہ جیل کا دورہ کیا تھا، مگر ملاقات نہیں ہو سکی۔
سماعت کی تنسیخ
عدالت نے جیل حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی اور کہا کہ تاریخ بعد میں دی جائے گی۔







