نئے مالی سال کا بجٹ ۲ جون کو پیش ہوگا

بجٹ پیشی کی تاریخ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں نئے مالی سال کا بجٹ 2 جون کو پیش ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: مغرور شہزادی کی حقیقت: جب غرور کا بت ٹوٹا اور عشق کا چراغ روشن ہوا
آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی سطح کے مذاکرات آج شروع ہوں گے۔ آئی ایم ایف غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کے لیے سخت کنٹرول چاہتا ہے۔ آئی ایم ایف کا آئندہ مالی سال میں پاکستان کی مجموعی آمدن 20 کھرب روپے تک لے جانے کا مطالبہ ہے، جبکہ رواں مالی سال پاکستان کی مجموعی آمدن تقریباً 17.8 کھرب روپے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت ممکنہ جنگ، کس کے پاس کتنے ہتھیار ہیں؟
ٹیکس میں تبدیلی کی تجاویز
ذرائع کے مطابق پاکستان تعمیراتی اور صنعتی شعبوں کے لیے خام مال پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنا چاہتا ہے۔ مزید برآں، پاکستان بجٹ میں پراپرٹی کے لین دین پر بھی ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنا چاہتا ہے۔ پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ایف ای ڈی اور سپر ٹیکس ختم کرنے کی تجویز آئی ایم ایف کے سامنے رکھی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اب میں انچار ہوں، اچھے دوست بھارت کو 25 فیصد تک ٹیرف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 11 فیصد تک بڑھانے کی یقین دہانی کرائی جائے گی، جبکہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف کے لیے مختلف تجاویز بھی آئی ایم ایف کے سامنے رکھی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
غیر ملکی قرض کی صورتحال
ذرائع کا بتانا ہے کہ اگلے سال غیر ملکی قرض کی صورتحال اور اس کے انتظامات پر بات چیت بھی بجٹ پالیسی مذاکرات کا حصہ ہے۔ اگلے مالی سال کے دوران پاکستان کو تقریباً 19 ارب ڈالر غیر ملکی قرض واپس کرنا ہے۔
قرض کی پائیداری اور مذاکرات
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف قرض کی پائیدار ادائیگی پر زور دے رہا ہے، کاربن لیوی عائد کرنے کا فیصلہ بھی مذاکرات میں کیے جانے کا امکان ہے جبکہ دفاع، ترقیاتی پروگرام اور سبسڈی کو بھی ان مذاکرات میں حتمی شکل دی جائے گی.