سپریم کورٹ؛ نورمقدم کیس کی سماعت میں دوپہر ایک بجے تک وقفہ، عدالت کا آج ہی فریقین کو سن کر فیصلہ کرنے کا عندیہ

سپریم کورٹ کا نورمقدم کیس میں فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ نے نورمقدم کیس کی سماعت میں دوپہر ایک بجے تک وقفہ کردیا۔ عدالت نے آج ہی فریقین کو سن کر فیصلہ کرنے کا عندیہ دیدیا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے کال پر بات کروانے سے متعلق سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی درخواست مسترد
سماعت کے دوران ججز کی رائے
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، دوران سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ ریلیف بنتا ہو تو دیں گے، ورنہ فیصلہ کردیں گے۔ عدالت نے مزید کہا کہ یہ مخصوص نشستوں والا کیس ہے، اگر بنچ ٹوٹا تو نور مقدم کیس سنیں گے، ورنہ ایک بجے سماعت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: دھاندلی زدہ سابق حکومت چلنے دی نہ اس حکومت کو چلنے دیں گے، مولانا فضل الرحمان
ججز کی مشاورت
جسٹس ہاشم کاکڑ نے یہ بھی کہا کہ ججز کو تھوڑی بہت پین لینی چاہئے، اپیل منظور کرکے سماعت نہ کرنا درست نہیں۔ 10،10سال تک لوگ ڈیتھ سیل میں رہتے ہیں۔
ویڈیو سکینڈل کیس کا حوالہ
دوران سماعت سلمان صفدر نے جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کیس فیصلے کا حوالہ دیا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ پیر امیٹراز پر انحصار کریں تو کچھ بھی ثابت کرنا مشکل ہوگا۔ وہ جسٹس آصف کھوسہ کے ویڈیو اور آڈیو کی تصدیق سے متعلق فیصلے پر انحصار کررہے ہیں۔