عمران ریاض، صابر شاکر، صدیق جان اور ڈاکٹر شہباز گل، پاک بھارت کی کشیدگی کے دوران یوٹیوب پر کیا کرتے رہے؟ لسٹ تیار، کارروائی کیلئے اجازت مانگ لی گئی۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا اقدام
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے نیشنل سائبر کرائمز کی تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ مل کر متعدد یوٹیوب چینلز کی نشاندہی کی ہے جن پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے دوران قومی اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے اور بدامنی کو ہوا دینے کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک خوف سے نہیں، سچائی سے چلے گا” راہول گاندھی بی جے پی پر برس پڑے
نئی معلومات کی نشاندہی
یہ چینلز مبینہ طور پر سفارتی اور سیکیورٹی تناؤ کے دوران ریاست اور فوجی قیادت کو نشانہ بنانے والا اشتعال انگیز مواد پھیلایا ہے۔ نیوزویب سائٹ پروپاکستانی نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ پی ٹی اے نے ایسے یوٹیوب چینلز کی فہرست مرتب کر کے وفاقی حکومت کو پیش کر دی ہے جس میں پاکستان کے اندر ان چینلز کی بندش کے لیے کلیئرنس مانگی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ لیمی کی ملاقات، پاک بھارت جنگ بندی پر بات چیت
موادی خطرات
اتھارٹی کا دعویٰ ہے کہ ان چینلز کے ذریعے شیئر کیا جانے والا مواد قومی سلامتی اور سماجی استحکام کے لیے خطرہ بنتا ہے۔ اس فہرست میں پاکستان کے صحافی و ولاگر عمران ریاض، صابر شاکر، صدیق جان اور امریکہ میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے شہباز گل بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امیشا پٹیل سلمان خان کو شادی شدہ کیوں نہیں دیکھنا چاہتیں؟
آن لائن معلومات کی مہم
ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے ریاست مخالف بیانیے کو ہوا دینے اور آن لائن غلط معلومات کی مہم کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے نے اشتعال انگیز مواد کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے کیے گئے ابتدائی اقدامات کے تحت احمد نورانی اور وقار ملک کے ذریعے چلنے والے چینلز کو پہلے ہی بلاک کر دیا ہے۔
عمل درآمد کا انتظار
حکام نے مزید کہا کہ جب کہ فہرست میں شامل چینلز تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے تکنیکی بنیادوں کا کام مکمل ہو چکا ہے، حتمی عمل درآمد وفاقی حکومت کی طرف سے باقاعدہ منظوری کا منتظر ہے۔