خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان نے فلسطینیوں کے لیے بڑا اقدام اٹھا لیا، شاہی فرمان جاری کر دیا

سعودی عرب کا اہم شاہی فرمان
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی عرب کے فرمانروا خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ایک شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے ایک ہزار فلسطینی مرد و خواتین کو حج کی ادائیگی کے لیے مدعو کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 11 مئی تک گرد آلود ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی، پی ڈی ایم اے الرٹ جاری
فلسطینی خاندانوں کا انتخاب
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ حاجی ان فلسطینی خاندانوں سے ہوں گے جن کے افراد اسرائیل کے ساتھ جاری تنازعے میں شہید یا زخمی ہوئے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اور ان کے زخموں پر مرہم رکھنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دہشت گرد تنظیموں سے بھی بھارت کی طرح نمٹنے کا اعلان
خصوصی حج و عمرہ پروگرام
عرب نیوز کے مطابق یہ میزبانی خادمِ حرمین شریفین کے خصوصی حج و عمرہ پروگرام کے تحت کی جا رہی ہے، جس کی نگرانی وزارتِ اسلامی امور، دعوت و ارشاد کر رہی ہے۔ اس پروگرام کے تحت ہر سال مختلف ممالک سے منتخب افراد کو شاہی مہمانوں کے طور پر حج اور عمرہ کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بارود سے فلسطینیوں کی آواز دبائی نہیں جاسکتی : وفاقی وزیرقانون
انتظامات کی تیاری
وزارتِ اسلامی امور نے بتایا کہ جیسے ہی شاہی فرمان جاری ہوا، ایک مکمل اور جامع منصوبہ بندی کا آغاز کر دیا گیا تاکہ فلسطینی مہمانوں کے لیے حج کے انتظامات کو خوش اسلوبی سے ممکن بنایا جا سکے۔ اس میں سفری سہولیات، رہائش، خوراک اور مناسکِ حج کی ادائیگی میں رہنمائی شامل ہو گی۔
عالمی برادری کی حمایت کی ضرورت
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فلسطینی عوام شدید بحران اور ظلم کا سامنا کر رہے ہیں، اور عالمی برادری کی جانب سے ان کی حمایت کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ محسوس کی جا رہی ہے۔ سعودی عرب کا یہ فیصلہ نہ صرف مذہبی جذبے کا مظہر ہے بلکہ مسلم امہ کے لیے اتحاد اور ہمدردی کا ایک عملی نمونہ بھی ہے۔