بھارت میں فیض کی مشہور نظم ’ہم دیکھیں گے‘ گانا ’بغاوت‘ قرار، ایک تقریب کے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج۔

نئی دہلی: فیض احمد فیض کی نظم 'ہم دیکھیں گے' پر بغاوت کا مقدمہ
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف انقلابی شاعر فیض احمد فیض کی نظم ’ہم دیکھیں گے‘ کا گانا اب ہندوستان میں ’بغاوت‘ کے زمرے میں آ گیا ہے۔ مہاراشٹرا کے شہر ناگپور میں پولیس نے سماجی کارکن اور اداکار ویرا ستھیدار کی یاد میں منعقد ایک تقریب کے منتظمین اور مقرر پر بغاوت سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کی فضائی حدود مختلف روٹس کیلئے دوبارہ بند، نیا نوٹم جاری
تقریب میں پرفارمنس
دی وائر کی رپورٹ کے مطابق 13 مئی کو ناگپور میں ودربھ ساہتیہ سنگھ کے مقام پر ویرا ستھیدار کی یاد میں منعقدہ ایک پروگرام میں ممبئی سے تعلق رکھنے والے نوجوان فنکاروں کے گروہ "سمتا کالا منچ" نے فیض احمد فیض کی مشہور نظم ’ہم دیکھیں گے‘ پیش کی۔ اس تقریب کے خلاف مقدمہ ایک مقامی شخص دتاترے شیرکے کی شکایت پر درج کیا گیا، جس نے اے بی پی ماجھا چینل کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس وقت جب ملک پاکستانی فورسز کے خلاف جرات مندی سے لڑ رہا ہے، ناگپور میں بائیں بازو کے نظریات رکھنے والے افراد پاکستانی شاعر فیض کی نظم گا رہے تھے۔ شکایت میں دعویٰ کیا گیا کہ نظم کی ایک سطر "تخت ہلانے کی ضرورت ہے" حکومت کے لیے براہ راست خطرہ ہے، حالانکہ نظم کی اصل سطر ہے "سب تخت گرائے جائیں گے"۔
مقدمے کی تفصیلات
پولیس نے مقدمہ بھارتیہ نیایہ سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 152 کے تحت درج کیا ہے جو کہ سابقہ تعزیراتِ ہند کی دفعہ 124A یعنی ’بغاوت‘ کی جگہ متعارف کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 11 مئی 2022 کو ایک تاریخی فیصلے میں دفعہ 124A کے تحت تمام زیرِ التوا مقدمات اور ٹرائلز پر روک لگا دی تھی، مگر بی این ایس کی دفعہ 152 اس پرانی قانون کی روح کو برقرار رکھتی ہے، چاہے اس میں لفظ ’بغاوت‘ کا استعمال نہ کیا گیا ہو۔