صدر ولادیمیر پیوٹن سے دو گھنٹے طویل کال مکمل، روس اور یوکرین فوری جنگ بندی پر مذاکرات کا آغاز کریں گے: امریکی صدر کا اعلان

ٹرمپ کا پیوٹن سے گفتگو کے بعد جنگ بندی کا اعلان
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ دو گھنٹے طویل ٹیلیفونک گفتگو کے بعد اعلان کیا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان فوری جنگ بندی اور جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ صدر کے مطابق یہ بات چیت نہایت خوشگوار اور تعمیری ماحول میں ہوئی، اور اگر ایسا نہ ہوتا تو وہ صاف طور پر بتا دیتے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا واقعی پاکستان نے بھارت کے 5 طیارے گرائے ہیں؟ بھارتی حکام کا جواب دینے سے گریز
نئی شرائط کا تعین
ٹروتھ سوشل پر جاری اپنے بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ جنگ کے خاتمے کے لیے شرائط کا تعین روس اور یوکرین آپس میں مذاکرات کے ذریعے کریں گے، کیونکہ صرف انہی کو ان تفصیلات کا علم ہے جن پر کسی تیسرے فریق کو دسترس نہیں۔ صدر کے مطابق روس بڑے پیمانے پر امریکہ کے ساتھ تجارت کا خواہاں ہے، اور وہ اس پر متفق ہیں۔ ان کے بقول روس کے پاس ملازمتیں پیدا کرنے اور دولت کمانے کے لامحدود مواقع موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ریڈ ٹیم کیا ہے اور یہ خفیہ فوجی تنصیبات اور عمارتوں میں کیسے داخل ہوتی ہے؟
یوکرین کی تعمیر نو
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یوکرین بھی اس جنگ کے بعد اپنے ملک کی تعمیر نو کے دوران تجارت کے ذریعے بڑا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ امریکی صدر نے بتایا کہ صدر پیوٹن سے گفتگو کے فوراً بعد انہوں نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی، یورپی کمیشن کی صدر اُرسلا وان ڈیر لائین، فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون، اطالوی وزیر اعظم جورجیا میلونی، جرمن چانسلر فریڈرک مرز اور فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر سٹب کو بھی اس پیشرفت سے آگاہ کر دیا ہے۔
مذاکرات کی میزبانی میں دلچسپی
انہوں نے مزید کہا کہ ویٹی کن، پوپ کی نمائندگی میں، مذاکرات کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کر چکا ہے۔