امریکہ کا قرضہ 36 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گیا، چین نے کتنے پیسے لینے ہیں؟

امریکہ کا قومی قرضہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کا قومی قرضہ 36.2 ٹریلین ڈالر (36 ہزار 200 ارب ڈالر) کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے جو کہ ملک کی کل معیشت (جی ڈی پی) کے 122 فیصد کے برابر ہے۔ الجزیرہ کے مطابق یہ قرضہ ہر تین ماہ میں تقریباً ایک ٹریلین ڈالر کی رفتار سے بڑھ رہا ہے، جس سے ماہرین کو امریکہ کے طویل المدتی مالی استحکام پر گہری تشویش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی کی پرامن غزہ مارچ کی یقین دہانی، فیض آباد کو ٹریفک کیلئے کھولنے کا فیصلہ
قرض کی تفصیلات
یہ قرض اس رقم کو ظاہر کرتا ہے جو امریکی حکومت مختلف ذرائع سے ادھار لیتی ہے تاکہ وہ دفاع، صحت، سوشل سیکیورٹی اور دیگر سرکاری امور میں اخراجات پورے کر سکے۔ جب حکومت کی آمدن اخراجات سے کم ہوتی ہے تو اسے خسارہ پورا کرنے کے لیے مزید قرض لینا پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ نے پاکستان کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھی شکست دے دی
امریکی قرضوں کی تقسیم
الجزیرہ کے مطابق، امریکی قرضے کا تقریباً تین چوتھائی حصہ یعنی 27.2 ٹریلین ڈالر مقامی ادارے، سرمایہ کار اور حکومتی ایجنسیاں رکھتی ہیں۔ ان میں سے تقریباً 15.1 ٹریلین ڈالر پرائیویٹ امریکی سرمایہ کاروں کے پاس ہیں جبکہ 4.6 ٹریلین ڈالر فیڈرل ریزرو کے پاس ہیں۔ حکومت کے اندرونی محکمے اور ٹرسٹس بھی قرض کا ایک بڑا حصہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں فری سولر پینل پراجیکٹ کیلئے 4ارب روپے جاری
غیر ملکی قرض دہندگان
باقی کا ایک چوتھائی قرض یعنی 9 ٹریلین 5 ارب ڈالر غیر ممالک کے پاس ہے۔ ان میں جاپان سب سے آگے ہے جو 1.13 ٹریلین ڈالر کا امریکی قرض رکھتا ہے۔ اس کے بعد برطانیہ ہے جس کے پاس 779 ارب ڈالر کا قرض ہے جبکہ چین اب تیسرے نمبر پر آ چکا ہے جس کے پاس 765 ارب ڈالر کا قرض موجود ہے۔ اس کے علاوہ کیمین آئی لینڈز اور کینیڈا بھی امریکہ کے بڑے قرض دہندہ ممالک میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ایئرپورٹ پر مسافر سے تقریباً ڈیڑھ کلو آئس برآمد، کہاں چھپا رکھی تھی؟ جانئے
معاشی ماہرین کی تشویش
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر امریکی حکومت قرضوں پر سود کی ادائیگی میں زیادہ رقم خرچ کرے گی تو دیگر شعبوں میں اخراجات متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس صورتحال میں حکومت ٹیکس بڑھا سکتی ہے یا شرح سود میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس کا براہ راست اثر عام امریکی شہری پر پڑے گا، کیونکہ گھریلو قرضے، کار فنانسنگ اور کریڈٹ کارڈز مہنگے ہو سکتے ہیں۔
عالمی مالیاتی اداروں کی نظر
امریکہ کے بڑھتے قرض کو عالمی مالیاتی ادارے بھی تشویش کی نظر سے دیکھ رہے ہیں، خاص طور پر اس وقت جب غیر ملکی حکومتیں جیسے کہ جاپان اور چین، ان قرضوں کو تجارتی سودے بازی میں بطور دباؤ استعمال کرنے کے اشارے دے رہی ہیں۔