داستان گوئی پراجیکٹ کے آغاز کا فیصلہ

اجلاس کا آغاز
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب لائبریریز فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز کا 69واں اہم اجلاس قائداعظم لائبریری لاہور میں ہوا۔ اجلاس کی صدارت بورڈ کے چیئرمین جاوید اسلم نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی تنازعات اور اسلحہ ساز کمپنیوں کی خوشحالی: وہ ادارے جنہوں نے صرف ایک سال میں 632 ارب ڈالر کمائے
داستان گوئی پراجیکٹ
اجلاس میں بچوں میں کتب بینی کے فروغ کے لیے "داستان گوئی پراجیکٹ" کے آغاز کی منظوری دی گئی۔ اس پراجیکٹ کے تحت صوبے بھر کی لائبریریوں میں بچوں کے لیے دلچسپ، سبق آموز اور تخلیقی داستان گوئی کے سیشنز منعقد کیے جائیں گے، جن کا مقصد بچوں کی تخیل پروری، علمی شغف اور کتاب سے وابستگی کو فروغ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 5 ہزار روپے کے نوٹ کی بندش، بڑی آواز بلند ہوگئی
ای-لائبریری منصوبہ
اجلاس کے دوران سیکرٹری آرکائیوز اینڈ لائبریریز جناب محمد خان رانجھا نے شرکاء کو "ای-لائبریری" منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور اس کی علمی و تعلیمی افادیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے صوبے بھر میں قائم کمیونٹی لائبریریز کو فعال بنانے کے لیے تجاویز بھی پیش کیں، جن میں لائبریری عملے کی تربیت، کتابوں کی فراہمی، جدید سہولیات کی فراہمی، اور مقامی کمیونٹی کی شمولیت جیسے نکات شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی و نیم شہری علاقوں میں لائبریری کلچر کو پروان چڑھانے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان خان کو سونم کیساتھ رومانوی سین کیلئے 5 ماہ تک منانا، لیکن اداکار کی کیا تھی رائے؟ جانئے!
مالیاتی حکمت عملی
ڈائریکٹر پنجاب لائبریریز فاؤنڈیشن عبد الرحمٰن آصف نے اجلاس کے دوران بورڈ کو ادارے کے انڈوئمنٹ فنڈ کی موجودہ حیثیت، اس کے استعمال کی شفاف حکمت عملی، اور مالیاتی ضوابط سے آگاہ کیا۔ انہوں نے لائبریریز کی کٹیگریز کا تفصیلی خاکہ پیش کیا اور ہر کٹیگری کے لیے مختص فنڈز کی تقسیم، ترجیحات اور اہداف سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیں: احسن اقبال: صہیونی لابیاں پی ٹی آئی کو فنڈز فراہم کر رہی ہیں
ادبی تعاون
معروف شاعر اور ادبی شخصیت عباس تابش، جو ادارہ ترقی ادب کی نمائندگی کر رہے تھے، نے نہ صرف داستان گوئی پراجیکٹ میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی بلکہ ادبِ اطفال کے فروغ کے لیے دیگر مشترکہ منصوبوں کی تجاویز بھی پیش کیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں دیور اور بھابھی نے محبت میں مبتلا ہو کر انتہائی بڑا قدم اٹھا لیا
لائبریری کارنرز کا قیام
مزید برآں، پرائمری اسکولوں میں "لائبریری کارنرز" کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا، تاکہ کم عمر بچوں کو بچپن سے ہی مطالعے کی جانب راغب کیا جا سکے۔ یہ کارنرز رنگین، پرکشش اور عمر کے مطابق کتب پر مشتمل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور زمبابوے کے خلاف آخری ٹی 20 میچ آج کھیلا جائے گا
بین الادارہ جاتی تعاون
اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ ادارہ تعلیم و آگاہی، ادارہ ترقی ادب، اور اردو سائنس بورڈ کے ساتھ اشتراک عمل کے ذریعے مختلف تعلیمی، ادبی اور تربیتی سرگرمیاں ترتیب دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد سے پی ٹی آئی امیدوار عامر مغل کی درخواست پر بھی حکم امتناع جاری
شرکاء کی فہرست
اجلاس میں جن معزز اراکین نے شرکت کی اُن میں اطہر علی خان (سابق ڈی جی پی آر)، کنول امین (وائس چانسلر فیصل آباد ویمن یونیورسٹی)، شاھد حسین (سابق ایم ڈی پیپرا)، ڈاکٹر نوشین فاطمہ، رخشندہ کوکب (ڈائریکٹر لائبریری یو سی پی)، اور بیلا جمیل (ادارہ تعلیم و آگاہی) شامل تھیں۔
اختتام
یہ اجلاس پنجاب میں علم و ادب کے فروغ کے حوالے سے ایک تازہ عزم، عملی منصوبہ بندی اور بین الادارہ جاتی تعاون کا مظہر تھا، جو مستقبل قریب میں نوجوان نسل کے لیے مثبت تبدیلیوں کا پیش خیمہ بنے گا۔