داستان گوئی پراجیکٹ کے آغاز کا فیصلہ

اجلاس کا آغاز
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب لائبریریز فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز کا 69واں اہم اجلاس قائداعظم لائبریری لاہور میں ہوا۔ اجلاس کی صدارت بورڈ کے چیئرمین جاوید اسلم نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: ہم اپنے حصے کا ایک بوند پانی بھی نہیں چھوڑیں گے: اسحاق ڈار
داستان گوئی پراجیکٹ
اجلاس میں بچوں میں کتب بینی کے فروغ کے لیے "داستان گوئی پراجیکٹ" کے آغاز کی منظوری دی گئی۔ اس پراجیکٹ کے تحت صوبے بھر کی لائبریریوں میں بچوں کے لیے دلچسپ، سبق آموز اور تخلیقی داستان گوئی کے سیشنز منعقد کیے جائیں گے، جن کا مقصد بچوں کی تخیل پروری، علمی شغف اور کتاب سے وابستگی کو فروغ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رحیم یار خان کے قریب ٹریفک حادثہ، 4 مسافر جاں بحق، وزیر اعلیٰ پنجاب کا اظہار افسوس
ای-لائبریری منصوبہ
اجلاس کے دوران سیکرٹری آرکائیوز اینڈ لائبریریز جناب محمد خان رانجھا نے شرکاء کو "ای-لائبریری" منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور اس کی علمی و تعلیمی افادیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے صوبے بھر میں قائم کمیونٹی لائبریریز کو فعال بنانے کے لیے تجاویز بھی پیش کیں، جن میں لائبریری عملے کی تربیت، کتابوں کی فراہمی، جدید سہولیات کی فراہمی، اور مقامی کمیونٹی کی شمولیت جیسے نکات شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی و نیم شہری علاقوں میں لائبریری کلچر کو پروان چڑھانے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آج لاہور کی جیلوں سے زیر حراست ملزمان کی عدالت پیشی ملتوی
مالیاتی حکمت عملی
ڈائریکٹر پنجاب لائبریریز فاؤنڈیشن عبد الرحمٰن آصف نے اجلاس کے دوران بورڈ کو ادارے کے انڈوئمنٹ فنڈ کی موجودہ حیثیت، اس کے استعمال کی شفاف حکمت عملی، اور مالیاتی ضوابط سے آگاہ کیا۔ انہوں نے لائبریریز کی کٹیگریز کا تفصیلی خاکہ پیش کیا اور ہر کٹیگری کے لیے مختص فنڈز کی تقسیم، ترجیحات اور اہداف سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے خارج
ادبی تعاون
معروف شاعر اور ادبی شخصیت عباس تابش، جو ادارہ ترقی ادب کی نمائندگی کر رہے تھے، نے نہ صرف داستان گوئی پراجیکٹ میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی بلکہ ادبِ اطفال کے فروغ کے لیے دیگر مشترکہ منصوبوں کی تجاویز بھی پیش کیں۔
یہ بھی پڑھیں: انٹراپارٹی انتخابات نظرثانی کیس؛میں ایسے شخص کے سامنے دلائل نہیں دے سکتا جو ہمارے خلاف بہت متعصب ہو،حامد خان اورچیف جسٹس میں تلخ جملوں کا تبادلہ
لائبریری کارنرز کا قیام
مزید برآں، پرائمری اسکولوں میں "لائبریری کارنرز" کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا، تاکہ کم عمر بچوں کو بچپن سے ہی مطالعے کی جانب راغب کیا جا سکے۔ یہ کارنرز رنگین، پرکشش اور عمر کے مطابق کتب پر مشتمل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: میں اپنی بچہ دانی نکلوانے کی خواہش رکھتی ہوں، مگر ڈاکٹر کہتے ہیں کہ میں ابھی بہت چھوٹی ہوں۔
بین الادارہ جاتی تعاون
اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ ادارہ تعلیم و آگاہی، ادارہ ترقی ادب، اور اردو سائنس بورڈ کے ساتھ اشتراک عمل کے ذریعے مختلف تعلیمی، ادبی اور تربیتی سرگرمیاں ترتیب دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: جیکب آباد؛ریلوے ٹریک پر دھماکا، جعفر ایکسپریس کی 4بوگیاں پٹری سے اتر گئیں
شرکاء کی فہرست
اجلاس میں جن معزز اراکین نے شرکت کی اُن میں اطہر علی خان (سابق ڈی جی پی آر)، کنول امین (وائس چانسلر فیصل آباد ویمن یونیورسٹی)، شاھد حسین (سابق ایم ڈی پیپرا)، ڈاکٹر نوشین فاطمہ، رخشندہ کوکب (ڈائریکٹر لائبریری یو سی پی)، اور بیلا جمیل (ادارہ تعلیم و آگاہی) شامل تھیں۔
اختتام
یہ اجلاس پنجاب میں علم و ادب کے فروغ کے حوالے سے ایک تازہ عزم، عملی منصوبہ بندی اور بین الادارہ جاتی تعاون کا مظہر تھا، جو مستقبل قریب میں نوجوان نسل کے لیے مثبت تبدیلیوں کا پیش خیمہ بنے گا۔