پیدائش اور موت کی رجسٹریشن کے نئے قوانین نافذ ،نوٹیفکیشن جاری، تفصیلات سامنے آگئیں

پیدائش اور موت کی رجسٹریشن کے نئے قوانین
لاہور(آئی این پی) پیدائش اور موت کی رجسٹریشن کے نئے قوانین نافذ کردیئے گئے ہیں، جس سے شہریوں کے لیے یہ زیادہ قابل رسائی اور آسان ہوگا۔ پنجاب بھر میں برتھ اور ڈیتھ رجسٹریشن کی بہتری کے لیے قانون سازی مکمل کرلی گئی ہے۔ محکمہ لوکل گورنمنٹ نے نئے برتھ اور ڈیتھ رولز نافذ کر دیئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (پیر) کا دن کیسا رہے گا؟
نئے قوانین کی تفصیلات
پیدائش اور موت کے اندراج کے نئے قوانین کا مقصد رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانا ہے، جس سے شہریوں کے لیے یہ زیادہ قابل رسائی اور آسان ہوگا۔ اس حوالے سے قواعد کا نوٹیفکیشن پنجاب گزٹ نے جاری کر دیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق سات سال تک کے بچوں کے لیے پیدائش کی رجسٹریشن مکمل طور پر مفت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: امن کمیٹی دفتر کے قریب دھماکے کے 3 زخمی دم توڑگئے، اموات 12 ہوگئیں
رجسٹریشن کی اختیارات
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ایک سال کی عمر تک پیدائش کا اندراج متعلقہ سیکرٹری یوسی کا اختیار ہوگا جبکہ 7 سال کی عمر تک کا اندراج متعلقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کا اختیار ہوگا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 7 سال سے زائد عمر کا اندراج متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹر کا اختیار ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ہوائی بازی کی تاریخ کا سب سے بڑا معاہدہ، قطر امریکہ سے 200 ارب ڈالرز کے 160 ہوائی جہاز خریدے گا
نادرا کی موبائل ایپلیکیشن
اس سے قبل نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پیدائش، موت اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلی کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے ایک موبائل ایپ تیار کی۔ نادرا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ موبائل ایپلیکیشن ازدواجی حیثیت، پیدائش اور اموات میں تبدیلی کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے تیار کی گئی تھی، جس کے ذریعے شہری زندگی کے اہم واقعات کو گھر بیٹھے ہی رجسٹر کر سکیں گے۔
موبائل ایپ کی دستیابی
موبائل ایپ ابتدائی طور پر پنجاب میں متعارف کرائی جائے گی، جہاں تمام یونین کونسلوں میں بائیو میٹرک تصدیق کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ نادرا کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ لوگوں کی سہولت کے لیے اسلام آباد کی یونین کونسلوں میں نادرا ون ونڈو کانٹرز قائم کر رہے ہیں۔