نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر مسافر کو تھپڑ مارنا اے ایس ایف اہلکار کو مہنگا پڑ گیا، نوکری ہی خطرے میں پڑ گئی

راولپنڈی میں اے ایس ایف اہلکار کی معطلی
نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر سعودی عرب جانے والے مسافر کو فیملی کے سامنے تھپڑ مارنے والے ائیرپورٹ سکیورٹی فورس (اے ایس ایف) کے اہلکار کو معطل کردیا گیا ہے۔ مذکورہ اہلکار کے خلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایت کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (ہفتے) کا دن کیسا رہے گا ؟
مسافر کے ساتھ تلخ کلامی
سعودی عرب روانگی کے لئے ائیرپورٹ پہنچنے والے مسافر کے ساتھ تلخ کلامی اس وقت ہوئی جب وہ ائیرپورٹ پر رش کے باعث بیوی بچوں کے ہمراہ سٹاف کے لئے مختص راستے سے اندر جانے لگا۔ اس دوران اسے روکنے پر معاملہ تکرار سے تلخ کلامی تک پہنچ گیا، جس کے نتیجے میں جھگڑے کی نوبت آگئی۔ تاہم، اے ایس ایف حکام نے مسافر سے تحریر لکھوانے کے بعد سعودی عرب روانگی کی اجازت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: کیسی بھول ہوئی ظالم سے جس نے ہمیں للکارا ہے۔۔۔
واقعے کی تفصیلات
اطلاعات کے مطابق، جدہ جانے والی پرواز ایس وی 723 کا مسافر جاوید احمد، پاکستان میں چھٹیاں گزارنے کے بعد اپنے بیوی بچوں کے ہمراہ صبح سات بجے سعودی عرب جانے کے لئے ائیرپورٹ پہنچا۔ انٹرنیشنل ڈیپارچر لاونج کے انٹری گیٹ پر اے ایس ایف کے عملے اور مسافر کے مابین اچانک تکرار کے بعد جھگڑا شروع ہوگیا، جس سے ائیرپورٹ پر شور مچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عدالت نے 20 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے شخص کو انتہائی سخت سزا سنا دی
فیملی کا ردعمل
مسافر کے ساتھ موجود فیملی اور بچوں نے رونا شروع کردیا۔ اس دوران اے ایس ایف کے اے ایس آئی ضیا نے مسافر کو تھپڑ رسید کر دیا اور اسے کنٹرول روم لے گئے۔ واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد سینئر حکام موقع پر پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بشارالاسد کی جانب سے ٹنوں کے حساب سے ڈالر روس منتقل کئے جانے کا انکشاف
معاملے کا حل
مسافر کی جانب سے ایئرپورٹ سکیورٹی فورس کے عملے پر نازیبا زبان استعمال کرنے اور ہاتھ اٹھانے کا الزام عائد کیا گیا، لیکن دونوں جانب کا موقف سن کر معاملہ غلط فہمی کے باعث پیش آنے کی تحریر دینے پر نمٹا دیا۔ معاملہ رفع دفع کرنے کے بعد مسافر بھی بچوں اور فیملی کے ہمراہ روانہ ہوگیا۔
تحقیقات کا آغاز
ذرائع کے مطابق، اے ایس ایف حکام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق، واقعے میں ملوث اہلکار کو معطل کر دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مکمل تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ متاثرہ فیملی کو قانونی سہولت فراہم کی جا رہی ہے، اور حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے.