مودی سرکار کا نیا ہتھکنڈا’’پاکستانی ایجنٹ‘‘ ثابت کرنے کی مذموم کوششیں، سکھوں کیخلاف کریک ڈاؤن مزید تیز، متعدد پر شبہ،6 گرفتار

مودی حکومت کا سکھوں کے خلاف ایجنڈا
لاہور (خصوصی رپورٹ) مودی حکومت ’’سکھ دشمن ایجنڈا‘‘ پر عمل پیرا ہے اور کرتارپور بندش سے لے کر ’’جاسوسی‘‘ کے الزامات تک آ پہنچی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ستمبر 1966ء میں یوتھ موومنٹ کے سہ ماہی اجلاس میں غور کیا گیا کہ ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ کسی سماجی برائی کے خلاف تحریک برپا کر سکیں
اقلیتوں کی مشکلات
تفصیلات کے مطابق مودی سرکار میں اقلیتوں بالخصوص سکھوں اور مسلمانوں کا جینا محال ہو چکا ہے، جبکہ کرتارپور راہداری بند اور سکھوں پر مودی سرکار کا سفاکانہ کریک ڈاؤن مزید تیز ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا ؟
جاسوسی کے الزامات
سکھوں کے خلاف مودی کا نیا ہتھکنڈا جاری ہے، ’پاکستانی ایجنٹ‘ ثابت کرنے کی مذموم کوششیں کی جا رہی ہیں۔ پٹھانکوٹ سے گرداسپور تک سکھوں کو جاسوس ٹھہرانے کی سازشیں جاری ہیں۔ متعدد پر شبہ، 6 سکھوں کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سکھ برادری کا ردعمل
مودی حکومت کے بڑھتے ہوئے متصبانہ رویّے کے خلاف سکھ برادری نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور سکھ رہنماؤں کا مذہبی آزادی اور شہری حقوق پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ سکھ رہنما گیانی کلدیپ سنگھ نے کہا ہے کہ ’’کرتارپور بندش سکھوں کے مذہبی و سیاسی حقوق پر حملہ ہے۔ مودی حکومت مذہب کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھائے۔‘‘