اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے دورے پر آئے سفارتکاروں پر فائرنگ کردی

فلسطینی اتھارٹی کا الزام
بیت المقدس (ڈیلی پاکستان آن لائن) فلسطینی اتھارٹی نے بدھ کے روز الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج نے مغربی کنارے کے حساس شہر جنین کے دورے پر آئے سفارتی وفد پر فائرنگ کی۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں دو اسرائیلی فوجیوں کو بندوقیں تانے ہوئے ایک گروہ کی جانب نشانہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فرعونوں کے مقبرے ملنا عام بات لیکن اب مصر سے ہزاروں سال پرانے ایسے مقابر دریافت کہ دنیا حیران رہ گئی
واقعے کی مذمت
فلسطینی اتھارٹی نے اس واقعے کو شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ایک سنگین جرم ہے جو اسرائیلی قابض افواج نے جان بوجھ کر کیا۔ انہوں نے فلسطینی ریاست کے لیے تسلیم شدہ سفارتی وفد کو جنین گورنریٹ کے دورے کے دوران براہِ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا۔"
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: کرایہ نہ ملنے پر سکول کو تالا، طالبات اور اساتذہ کو نکال دیا گیا
سفارتکاروں کی گواہی
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق واقعے کے وقت موجود ایک سفارتکار نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے جنین کے پناہ گزین کیمپ کے اندر سے بار بار گولیوں کی آوازیں سنی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سنگجانی میں دھرنے پر آمادہ تھے لیکن بشریٰ بی بی نے انکار کیا، بیرسٹر سیف کا انکشاف
اسرائیلی فوج کا ردعمل
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اس واقعے پر مختصر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ "میں اس معاملے کی جانچ کر رہا ہوں۔"
علاقے کی صورتحال
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب مغربی کنارے بالخصوص جنین میں اسرائیلی کارروائیوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، اور اقوامِ متحدہ سمیت متعدد بین الاقوامی ادارے وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔