اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے دورے پر آئے سفارتکاروں پر فائرنگ کردی

فلسطینی اتھارٹی کا الزام
بیت المقدس (ڈیلی پاکستان آن لائن) فلسطینی اتھارٹی نے بدھ کے روز الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج نے مغربی کنارے کے حساس شہر جنین کے دورے پر آئے سفارتی وفد پر فائرنگ کی۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں دو اسرائیلی فوجیوں کو بندوقیں تانے ہوئے ایک گروہ کی جانب نشانہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی ترقی کے لیے جو کام ہو رہا ہے، اللہ اس میں برکت ڈالے: نواز شریف کی لندن میں نماز عید کے بعد میڈیا سے گفتگو
واقعے کی مذمت
فلسطینی اتھارٹی نے اس واقعے کو شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ایک سنگین جرم ہے جو اسرائیلی قابض افواج نے جان بوجھ کر کیا۔ انہوں نے فلسطینی ریاست کے لیے تسلیم شدہ سفارتی وفد کو جنین گورنریٹ کے دورے کے دوران براہِ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا۔"
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں پاکستان سے نفرت کرنا وفاداری دکھانے کا ایک طریقہ سمجھا جاتا ہے‘ حنا بیات
سفارتکاروں کی گواہی
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق واقعے کے وقت موجود ایک سفارتکار نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے جنین کے پناہ گزین کیمپ کے اندر سے بار بار گولیوں کی آوازیں سنی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہم نے خود فوٹیج کی تصدیق کی ہے،، بی بی سی نے رافیل طیارہ گرنے کی تصدیق کر دی، بھارت کو شرم سے پانی پانی کردیا
اسرائیلی فوج کا ردعمل
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اس واقعے پر مختصر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ "میں اس معاملے کی جانچ کر رہا ہوں۔"
علاقے کی صورتحال
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب مغربی کنارے بالخصوص جنین میں اسرائیلی کارروائیوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، اور اقوامِ متحدہ سمیت متعدد بین الاقوامی ادارے وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔