فرانس، ریسٹورنٹ مالک نے چور کو قتل کرکے پکڑ لیا

فرانس میں لرزہ خیز واقعہ
پیرس (آئی این پی) فرانس میں ایک لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا جہاں ایک ریسٹورنٹ کے 69 سالہ سابق مالک فیلیپ شنائیڈر اور اس کی ساتھی نتھالی کابوباسی پر اپنے پڑوسی جارج میشلر کے قتل، جسم کو ٹکڑوں میں کاٹنے، کچھ حصوں کو پکانے اور باقیات کو مختلف علاقوں میں پھیلانے کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رشبھ پنت آئی پی ایل تاریخ کے مہنگے ترین کھلاڑی بن گئے
قتل کی تحقیقات
غیرملکی خبررسان ادارے کے مطابق فلپ شنائیڈر اس ہفتے جارجز میچلر کے 2023 کے قتل کے مقدمے کی سماعت کے لئے تیار ہیں جب اس کی بیٹی نے ان کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کروائی، جس پر پولیس نے تفتیش شروع کی۔ دورانِ تفتیش یہ انکشاف ہوا کہ شنائیڈر اور نتھالی نے جارج کے دور افتادہ جنگلاتی گھر میں چوری کے دوران اسے دھکا دیا، جس سے وہ جاں بحق ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: انسانی فکر کا سفر، قدیم فلسفہ اور جدید نفسیات کا سنگم
مجرم کا اعتراف
شنائیڈر نے پولیس کو بتایا کہ وہ جارج کے جسم کو چھپانے کے لیے گھبرا گئے تھے، لہذا انہوں نے اس کے جسم کو ٹکڑوں میں کاٹا، کچھ حصے ایک برتن میں پکا دیے، شنائیڈر کے بقول یہ سب ایک مذہبی رسم کے تحت کیا گیا، اور باقی کو جلا کر فرانس کے مختلف حصوں میں پھیلا دیا۔ شنائیڈر کے وکیل لک ابراتکیوچ نے عدالت میں بیان دیا کہ یہ سب سن کر روح کانپ اٹھتی ہے، لیکن یہ سب ایک چوری کی واردات کے بعد ہوا جو غلط رخ اختیار کر گئی۔
یہ بھی پڑھیں: تین منٹ سے زیادہ گلے لگانے پر پابندی عائد ،حکمنامہ جاری
پیشہ ورانہ پس منظر
فیلیپ شنائیڈر اور نتھالی ماضی میں مختلف ممالک کا سفر کر چکے تھے اور اعلی درجے کے ریسٹورنٹس میں کام کرتے رہے۔ بعد ازاں انہوں نے جنوبی فرانس کے علاقے سینٹ سرنین سر رانس میں ایک پیزیریا کھولی جو کووڈ کے دوران بند ہو گئی۔ اس کے وکیل کے مطابق، شنائیڈر نے اپنی مکمل ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
مقدمے کی آئندہ کارروائی
وکیل لا کا کہنا تھا کہ شنائیڈر ایک ایسا شخص ہے جو نشہ، شراب، اور لاپرواہی کی زندگی میں مگن تھا۔ پھر اس نے ایک پاگل پن کی حد تک جانے والا فیصلہ کیا جس کے اثرات نہایت خوفناک ہیں۔ اس لرزہ خیز واقعے پر فرانس بھر میں سنسنی پھیل گئی ہے، اور عدالت میں مقدمے کی کارروائی اس ہفتے جاری ہے۔ اگر دونوں ملزمان پر الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو طویل قید یا عمر قید کی سزا مجرمون کی منتظر ہے۔