بچے محفوظ پنجاب محفوظ

آگاہی مہم کا آغاز
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) "بچے محفوظ پنجاب محفوظ" وژن کے تحت وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محکمہ داخلہ نے کم سن بچوں کیلئے آگاہی مہم جاری کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں اسرائیلی حملے سے شہادتوں کی تعداد 585 تک جا پہنچی، 1326 زخمی
گڈ ٹچ بیڈ ٹچ کی خصوصی سیریز
محکمہ داخلہ نے "گڈ ٹچ بیڈ ٹچ" بارے آگاہی کیلئے خصوصی اینیمیشن سیریز تیار کی جس کی پہلی قسط جاری کی گئی ہے۔ بچوں کو جنسی استحصال سے محفوظ رکھنے اور ان کی آگاہی کیلئے بنائی گئی کارٹون سیریز میں "حیا اور بہادر" کے کردار متعارف کروائے گئے ہیں جو گڈ ٹچ اور بیڈ ٹچ بارے بچوں کو تربیت دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: میں نے زندگی کی بہت بڑی غلطی کی تھی، ریاضی کبھی پسند نہ تھا اور شماریات کا مضمون رکھ کر رجحانِ طبع کے خلاف فیصلہ کیا تھا
بچوں کے لیے پیغام
آگاہی مہم میں بچوں کیلئے پیغام "بیڈ ٹچ کرنے والوں سے گھبرائیں گے نہیں، ٹکرائیں گے" جاری کیا گیا ہے۔ سیریز میں بچوں کو احسن انداز میں مناسب اور نا مناسب جسمانی رویئے کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 1995 میں پارٹی لیس انتخابات میں امیدواروں نے عوام دوست کا لیبل استعمال کیا تھا، کیا آپ نے پارٹی کی حیثیت کے بغیر کوئی ایسی اصطلاح استعمال کی؟ جسٹس حسن اظہر رضوی
سرکاری ہدایات
سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو بچوں کیلئے آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ویسٹرن پروانس کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈبلو پی سی اے) کے نائب صدر صادق الاسلام کو سپرد خاک کردیا گیا
مہم کی ضرورت اور مقصد
ترجمان داخلہ پنجاب نے بتایا کہ آگاہی مہم کم سن بچوں کے ساتھ جنسی بدسلوکی کے واقعات کی روک تھام کیلئے شروع کی گئی۔ درست تعلیم اور آگاہی کے بعد بچے نامناسب روئیے کو پہچان کر اسے بروقت رپورٹ کر سکتے ہیں۔ بچوں کو ذاتی حفاظت کے بارے آگاہی دینا وقت کی اہم ضرورت ہے جس میں معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ جنسی استحصال کا شکار بچے زندگی بھر ٹراما میں رہ سکتے ہیں اس لیے ہنگامی بنیادوں پر آگاہی کی ضرورت ہے۔ آگاہی مہم بچوں کو بدسلوکی اور جنسی استحصال سے محفوظ رکھنے میں معاون ہو گی۔ بچوں کو محفوظ بنانا اور استحصال کرنے والوں کو قانون کے شکنجے میں لانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔
تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کی کوششیں
محکمہ داخلہ نے اس سے قبل گڈ ٹچ بیڈ ٹچ بارے آگاہی کو نصاب میں شامل کرنے کیلئے محکمہ سکول ایجوکیشن کو مراسلہ جاری کیا تھا۔ ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا کہ والدین اور اساتذہ آگاہی مہم سے سیکھ کر بچوں کو بتائیں کہ گھر یا باہر جنسی استحصال کو کیسے رپورٹ کیا جائے۔ انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ اپنے بچوں کو محفوظ بنانے کیلئے آگاہی مہم کا حصہ بنیں۔