ایک روزہ ہاکی بال کا شاٹ میری دائیں آنکھ ابرو پر اتنے زور سے لگا کہ ہسپتال جا کر 4 ٹانکے لگے، جس کے بعد والد صاحب کے اصرار پر ہاکی کو خیر باد کہہ دیا

مصنف: رانا امیر احمد خاں

قسم: 43

دوسرے سال میاں محمد یاسین خاں وٹو وزیر تعلیم مغربی پاکستان مہمانِ خصوصی تھے اور تیسرے سال سیکرٹری تعلیم ویسٹ پاکستان مہمانِ خصوصی تھے جن کا نام آج 60 سال گزر جانے کے باعث مجھے یاد نہیں آرہا۔ میں ان سالانہ تقریبات میں اپنے خطبہ استقبالیہ سالانہ رپورٹ میں سول ڈیفنس کی افادیت اور اہمیت اور نوجوانوں کی شخصیت سازی میں شہری دفاع کے تربیتی کردار پر روشنی ڈالا کرتا تھا۔ پروفیسر عزیز احمد بھٹی میری حوصلہ افزائی فرماتے تھے اْن کا کہنا تھا میری سالانہ رپورٹ بے حد جامع اور دل پذیر ہوتی تھی۔ مجھے اعتراف ہے کہ شاید میں آج 60 سال کے بعد اتنی اچھی تحریر لکھنے کے قابل نہیں ہوں۔

سول ڈیفنس کلب کی خدمات

سول ڈیفنس کلب کے لئے میری خدمات اور کالج سے باہر سماجی سرگرمیوں کے باعث مجھے کالج کے سب سے بڑے ایوارڈ رول آف آنر سے نوازا گیا۔ یہ کالج کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا تھاکہ کسی طالب علم کو سول ڈیفنس کلب کے لئے خدمات انجام دینے پر اس ایوارڈ سے نوازا جائے۔

تاریخی تقریب میں ایوارڈ کی وصولی

کالج کا یہ اعلیٰ ترین ایوارڈ میں نے 1964ء میں اپنے کالج کی صد سالہ تقریبات کی افتتاحی تقریب میں مہمانِ خصوصی صدر پاکستان فیلڈ مارشل جنرل محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا۔ اتنی بڑی تاریخی شخصیت کے ہاتھوں ایوارڈ وصول کرنا اور پریس فوٹوگرافرز کے تصاویر بنانے کے باوجود اپنی ذاتی زندگی میں بے پروائی، بے نیازی اور ذاتی طور پر نمود و نمائش سے دور رہنے کی عادت کے باعث میں اس تاریخی تقریب کی تصاویر بھی حاصل نہیں کر پایا۔

سول ڈیفنس ٹریننگ کا تجربہ

سول ڈیفنس کے ضمن میں دسمبر 1964ء میں سول ڈیفنس ٹریننگ سنٹر ہربنس پورہ لاہور میں منعقد ہوئے ایک 3 روزہ سول ڈیفنس ریفریشر ٹریننگ کورس میں بھی شمولیت کی۔ جس میں مشین گن سے شوٹنگ کا بھی عملی تجربہ حاصل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے انٹرنیشنل کھلاڑیوں کا ایونٹ میں واپسی کا اعلان

بوٹنگ کلب

موسم سرما میں لاہور کنارے دریائے راوی میں پانی کی مقدار میں کافی کمی ہو جاتی ہے لیکن پھر بھی اتنا پانی ہوتا ہے کہ دریائے راوی میں تعمیر شدہ بارہ دری کے اطراف میں آپ کشتی رانی کے شوق سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ کوارڈینگل ہاسٹل کے دوستوں کے ہمراہ ہر سال دو تین مرتبہ ہم کشتی رانی سے بھی لطف اندوز ہوتے تھے۔ کالج لائف میں ایک مرتبہ ہمارے جڑانوالہ سکول ٹائم کے دوستوں کا گروپ مجھے لاہور ملنے آیا۔ لاہور کے مختلف تفریحی مقامات کی سیر کے بعد دریائے راوی میں سکول ٹائم کے دوستوں کے ہمراہ کشتی رانی کرنے کا لطف ہمیشہ سے زیادہ آیا۔

روورز سکاؤٹنگ کلب

جیسا کہ پہلے بھی ذکر ہو چکا ہے کہ میں اپنے سکول کے دور میں سکاؤٹنگ تحریک سے بہت متاثر تھا۔ کالج میں روورز سکاؤٹنگ کلب کو پا کر مجھے خوشی ہوئی۔ اس کلب کے انچارج ڈی پی آئی خواجہ نذیر احمد تھے۔ خواجہ صاحب کے ساتھ ہم ہاسٹل کے کچھ طلباء جمنیزم سے ملحقہ گراؤنڈ میں علی الصبح فزیکل ٹریننگ بھی کرتے تھے۔ کبھی کبھی سہ پہر کے وقت کالج سوئمنگ پْول میں تیراکی کا شوق بھی پورا کرتے تھے اور شام کے وقت سول سیکرٹریٹ اور لیڈی میکلیگن سکول کے درمیان واقع گورنمنٹ کالج گراؤنڈ میں ہاکی کھیلنے بھی جاتے تھے۔

ہاکی کھیلنے کا تجربہ

ہاکی کھیلتے ہوئے گراؤنڈ میں میری سپیڈ، ڈربلنگ اور گول میں گیند پھینکنے کی صلاحیت کو سینئرز اور کوچ کی طرف سے بے حد سراہا جا رہا تھا اور یوں محسوس ہوتا تھا کہ میں جلد ہی کالج ہاکی ٹیم میں پہنچا دیا جاؤں گا۔ لیکن ایک روز کھیلتے ہوئے اتفاق ایسا ہوا کہ قریب سے اچھل کر ہاکی بال کا شاٹ میری دائیں آنکھ ابرو پر اتنے زور سے لگا کہ ہسپتال جا کر میری آنکھ کے اوپر کے حصہ پر مجھے 4 ٹانکے لگے۔ جس کے بعد والد صاحب کے اصرار پر میں نے ہاکی کو خیر باد کہہ دیا۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...