پاکستان کو ان دریاؤں سے پانی نہیں مل سکتا جن پر بھارت کو حقوق حاصل ہیں: نریندرا مودی

نریندر مودی کی بیان
نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ پاکستان کو ان دریاؤں سے پانی نہیں ملے گا جن پر بھارت کو حقوق حاصل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکہ: دھوئیں کے بادل چھٹنے کے بعد زمین پر بہت سے لوگ گرے پڑے نظر آئے۔
دہشت گردی کے خلاف عزم
ڈان نیوز کے مطابق پاکستانی سرحد سے ملحقہ بھارتی ریاست راجستھان میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ پاکستان کو ہر دہشت گرد حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی، یہ قیمت پاکستان کی فوج اور اس کی معیشت ادا کرے گی۔ سندھ طاس معاہدہ پاکستان کی 80 فیصد زراعت کو بھارت سے نکلنے والے 3 دریاؤں سے پانی فراہم کرتا ہے، لیکن پاکستان کے وزیر خزانہ نے رواں ماہ کہا کہ اس معاہدے کی معطلی کا فوری طور پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی کا بری ہونا کوئی اچنبھے کی بات نہیں، جس کسی نے ان پر ۹ مئی کا کیس بنایا ہے وہ کوئی بیوقوف آدمی تھا، حامد میر کا تبصرہ
پاکستان کا جواب
دوسری جانب پاکستان کے اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہمسایہ ملک کے ساتھ پانی کی تقسیم پر بات چیت کے لیے تیار ہے، لیکن بھارت کو اس دہائیوں پرانے معاہدے کی پاسداری کرنی ہوگی۔ منصور عثمان اعوان نے رائٹرز کو بتایا کہ پاکستان ہر چیز پر بات کرنے یا اس کا حل تلاش کرنے کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، چین کیا کر رہا ہے اور اس کے لیے کون سا سنہری موقع ہے؟ برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ آگئی۔
معاہدے کی شرائط
انہوں نے کہا کہ بھارت نے حالیہ ہفتوں میں پاکستان کو خط لکھے ہیں، جن میں آبادی میں اضافے اور صاف توانائی کی ضروریات کو معاہدے میں ترمیم کرنے کی وجہ بتایا گیا ہے، لیکن انہوں نے کہا کہ کوئی بھی بات چیت معاہدے کی شرائط کے تحت ہی ہونی چاہیے۔ منصور عثمان اعوان نے کہا کہ یہ معاہدہ قانونی طور پر پابند ہے اور کوئی بھی فریق اسے یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ کی انسدادِ دہشتگردی عدالتوں میں سب سے زیادہ کیسز زیرِ التوا
پاکستان کی پوزیشن
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے، معاہدہ مکمل طور پر فعال اور مؤثر ہے، اور بھارت جو کچھ بھی کرتا ہے، وہ اپنے ہی نقصان اور خطرے پر کرتا ہے، خاص طور پر جب وہ کوئی پن بجلی منصوبہ بناتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی لڑکی نے نوکری کا جھانسہ دے کر3پاکستانیوں کو تھائی لینڈ میں اغوا کروا دیا
جنگ بندی کی صورتحال
دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی بڑی حد تک قائم ہے، اور بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا ہے کہ اس وقت کوئی فائرنگ کا تبادلہ نہیں ہو رہا اور فوج کی کچھ پوزیشنز میں تبدیلی آئی ہے۔
فوجی آپریشن کی صورتحال
جے شنکر نے ڈچ نیوز آؤٹ لیٹ این او ایس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فوجی آپریشن جاری ہے کیونکہ ایک واضح پیغام ہے کہ اگر 22 اپریل جیسے اقدامات دوبارہ ہوئے تو جواب دیا جائے گا، ہم دہشت گردوں کو نشانہ بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر دہشت گرد پاکستان میں ہیں، تو ہم انہیں وہیں نشانہ بنائیں گے۔