تجمل کلیم کی وفات سے پنجابی ادب ایک عظیم تخلیق کار سے محروم ہو گیا: نور اللہ صدیقی

تجمل کلیم کا انتقال
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) نائب ناظم اعلیٰ میڈیا افیئرز منہاج القرآن انٹرنیشنل نور اللہ صدیقی نے پنجابی ادب کے ممتاز شاعراستاد تجمل کلیم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پیرس کی سڑکوں پرپیدل اخبار بیچنے والا پاکستانی فرانس کے اعلیٰ شہری اعزاز کیلئے نامزد
پنجابی ادب کی شمع
نور اللہ صدیقی نے کہا کہ استاد تجمل کلیم نے پنجابی ثقافت کو اپنی تخلیقات کے ذریعے دنیا بھر میں زندہ رکھا اور پنجابی زبان و ادب کو نیا ذخیرہ الفاظ عطا کیا۔ ان کا منظوم پنجابی اثاثہ ہمیشہ ان کی یاد دلاتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: فیک نیوز پر سخت قانونی کارروائی کا حکم، سپیشل کنٹرول روم قائم، عشرۂ محرم حساس ہے، کوتاہی کی قطعاً گنجائش نہیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز
ادبی ورثہ
تجمل کلیم میں وارث شاہؒ، بابا بلھے شاہؒ، حسین شاہؒ سمیت تمام صوفیا کا ادبی رنگ جھلکتا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تجمل کلیم وارث شاہ کے ادبی ورثے کے حقیقی وارث تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں کمی
نوجوانوں کی آواز
تجمل کلیم آج کے نوجوان کی آواز بھی بن چکے تھے اور انہوں نے پنجابی زبان و ادب کو عصری رنگ اور آہنگ کے ساتھ بیان کیا۔ ان کے بیشتر اشعار ضرب المثل کا مقام حاصل کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس، کسانوں کیلئے شاندار پیکج لانے کا اعلان
نقل وی اشاعت
تجمل کلیم کی وفات سے پنجابی ادب ایک عظیم تخلیق کار سے محروم ہو گیا ہے۔ ان کا ادبی ورثہ ہمیشہ زندہ رہے گا۔
دعائیہ کلمات
اللہ تعالیٰ استاد تجمل کلیم کی بخشش و مغفرت فرمائے، جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور جملہ پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔