پاک فضائیہ کا پہلا ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ رواں برس شامل ہونے کا امکان

پاک فضائیہ کی نئی شمولیت
اسلام آباد (آئی این پی) پاک فضائیہ کا پہلا ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ رواں برس کے آخر میں پاک فضائیہ میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جے 35 اے، پاکستان کا پہلا ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹ ہے۔ پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے بعد جے 35 اے کی شمولیت کا عمل تیز ہوگیا، اور اب جے 35 اے کی پاک فضائیہ میں شمولیت کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا موٹرز کے پلانٹ سے 900 کار انجن چوری
جے 35 اے کی خصوصیات
رپورٹ کے مطابق پاک فضائیہ چین سے جے 35 کے دو اسکواڈرنز حاصل کرے گی، پاک فضائیہ ان طیاروں کو بطور ملٹی رول فائٹر جیٹ استعمال کرے گی۔ جے 35 اے کو سنگل سیٹ 2 انجن والا میڈیم سائز فائٹر جیٹ سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان ایئر فورس کو جے 35 اے کو بیڑے اور کومبیٹ سسٹم میں انٹیگریٹ کرنے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی، کیونکہ جے 35 اے میں نصب AESA ریڈار J-20 کے ہم پلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے پانی روکنے کے لیے کوئی سٹرکچر بنایا، تو تباہ کر دیا جائے گا: حنا پرویز بٹ کا سیمینار سے خطاب
سرعت اور رینج
جے 35 کا IRBS-E ٹیکنالوجی سے لیس ریڈار 400 کلومیٹر رینج تک ہدف کو ٹریک کرسکتا ہے۔ جے 35 اے امریکہ کے ایف 35 کی ماک 1.6 رفتار کے مقابلے میں ماک 2.2 رفتار کا حامل ہے۔ 8 ٹن پے لوڈ کے ساتھ جے 35 اے اندرونی فیول ٹینکس کی مدد سے 1350 کلومیٹر کے دائرے میں 52 ہزار فٹ کی بلندی تک جا سکتا ہے، جبکہ اس پر پی ایل 15 کے ساتھ انٹرنل ویپنز بے میں پی ایل 17 میزائل بھی نصب کیا جا سکتا ہے۔
حریفوں کے مقابلے میں برتری
جے 35 کی شمولیت سے پاک فضائیہ کو حریف پر جنریشنل گیپ کی صورت میں برتری حاصل ہوگی۔ بھارتی فضائیہ میں فی الحال کسی بھی ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹ کی شمولیت کا کئی برس تک کوئی امکان نہیں ہے، جبکہ بھارتی فضائیہ کا تیجس پراجیکٹ بھی بے یقینی کی صورتحال کا شکار ہے۔