پاک فضائیہ کا پہلا ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ رواں برس شامل ہونے کا امکان

پاک فضائیہ کی نئی شمولیت
اسلام آباد (آئی این پی) پاک فضائیہ کا پہلا ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ رواں برس کے آخر میں پاک فضائیہ میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جے 35 اے، پاکستان کا پہلا ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹ ہے۔ پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے بعد جے 35 اے کی شمولیت کا عمل تیز ہوگیا، اور اب جے 35 اے کی پاک فضائیہ میں شمولیت کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں 1.92 فیصد کی مزید کمی، سالانہ شرح منفی 3.52 فیصد ہوگئی
جے 35 اے کی خصوصیات
رپورٹ کے مطابق پاک فضائیہ چین سے جے 35 کے دو اسکواڈرنز حاصل کرے گی، پاک فضائیہ ان طیاروں کو بطور ملٹی رول فائٹر جیٹ استعمال کرے گی۔ جے 35 اے کو سنگل سیٹ 2 انجن والا میڈیم سائز فائٹر جیٹ سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان ایئر فورس کو جے 35 اے کو بیڑے اور کومبیٹ سسٹم میں انٹیگریٹ کرنے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی، کیونکہ جے 35 اے میں نصب AESA ریڈار J-20 کے ہم پلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وراثت، عقل اور فہم کی داستان: تین عبد اللہ اور حیرت انگیز وصیت کا راز
سرعت اور رینج
جے 35 کا IRBS-E ٹیکنالوجی سے لیس ریڈار 400 کلومیٹر رینج تک ہدف کو ٹریک کرسکتا ہے۔ جے 35 اے امریکہ کے ایف 35 کی ماک 1.6 رفتار کے مقابلے میں ماک 2.2 رفتار کا حامل ہے۔ 8 ٹن پے لوڈ کے ساتھ جے 35 اے اندرونی فیول ٹینکس کی مدد سے 1350 کلومیٹر کے دائرے میں 52 ہزار فٹ کی بلندی تک جا سکتا ہے، جبکہ اس پر پی ایل 15 کے ساتھ انٹرنل ویپنز بے میں پی ایل 17 میزائل بھی نصب کیا جا سکتا ہے۔
حریفوں کے مقابلے میں برتری
جے 35 کی شمولیت سے پاک فضائیہ کو حریف پر جنریشنل گیپ کی صورت میں برتری حاصل ہوگی۔ بھارتی فضائیہ میں فی الحال کسی بھی ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹ کی شمولیت کا کئی برس تک کوئی امکان نہیں ہے، جبکہ بھارتی فضائیہ کا تیجس پراجیکٹ بھی بے یقینی کی صورتحال کا شکار ہے۔