پاکستان نیوی آرڈیننس میں ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش

پاکستان نیوی آرڈینینس میں ترمیم
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نیوی آرڈینینس میں ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی کے چیف کیوریٹر ٹونی ہیمنگ مستعفی ہوگئے
ترمیم کی اہم خصوصیات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، اس ترمیمی بل کے تحت صدر مملکت پاکستان نیوی اور اس کے ریزرو کو بڑھا سکیں گے۔ نیوی کا کنٹرول اور کمانڈ وفاقی حکومت کے پاس ہوگی، جبکہ نیوی کا انتظام چیف آف نیول اسٹاف کو تفویض کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان، رکشے اور ہوائی جہاز میں تصادم، 4 افراد ہلاک
طیاروں کی تعریف میں توسیع
ترمیمی بل میں طیاروں کی تعریف میں ہوائی جہاز، ائیرشپ، گلائیڈرز اور دیگر اڑنے والی مشینیں شامل کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس ذوالفقار کا ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی پٹرول کے دوران جبوتی کا دورہ
بحری جہاز کی کمانڈ
بل کے مطابق قافلے میں شامل کسی بحری جہاز کا انچارج قافلے کے کمانڈ افسر کی ہدایت پر عمل کرے گا اور جہاز کا انچارج دشمن سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرے گا۔ اگر انچارج ہدایت پر عمل نہ کرے تو افسر زور زبردستی سے حکم منواسکتا ہے، بشرطیکہ اس سے جانی یا مالی نقصان نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام کے ہوٹل میں 70 سالہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا
شہریوں کے لیے پابندیاں
بل کے تحت جو شخص پاکستان کا شہری نہیں، دوہری شہریت رکھتا ہو یا 18 سال سے کم ہو، وہ نیوی میں کمیشن حاصل نہیں کرسکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی جاتی امراء میں نواز شریف سے ملاقات، پہلگام واقعہ کی صورتحال بارے آگاہ کیا
سزائیں اور احتیاطی تدابیر
بل میں ماتحت پر مجرمانہ طاقت کے استعمال اور بدسلوکی کے لیے مختصر قید کی سزا کا ذکر کیا گیا ہے۔ نیوی افسران کے لیے کئی سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں، جیسے بحری جہاز یا قافلے کا دفاع نہ کرنا یا رشوت لینا وغیرہ۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا: بلاول بھٹو کا فلسطین کے معاملے پر مؤقف
آفیشل سیکرٹ ایکٹ
بل کے تحت سرکاری معلومات افشا کرنے والے نیوی اہلکار کو 14 سال تک قید بامشقت ہوگی۔ اگر یہ معلومات ملکی سیکیورٹی یا مفاد کے لیے نقصان دہ ہوں تو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے غلط اندازہ لگایا، ہماری خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے: شازیہ مری
سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں
نیوی کا کوئی بھی شخص ریٹائرمنٹ، رہائی، استعفے اور برطرفی کے 2 سال تک کسی سیاسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوگا، ورنہ اسے 2 سال تک قید بامشقت کی سزا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: نومبر کیسز میں فواد چوہدری کی دستاویزات فراہم کرنے کی درخواست مسترد
قومی ترقی کی سرگرمیاں
بل کے تحت، نیوی وفاقی یا صوبائی حکومتوں کی رضامندی سے قومی ترقی یا اسٹریٹیجک مفاد کے فروغ کے لیے سرگرمیاں کرسکے گی۔
دیگر بلز
پاکستان نیوی آرڈینینس میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی سے منظور ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان سٹیزن ایکٹ ترمیمی بل بھی سینیٹ میں پیش کیا گیا ہے، جس کے تحت پاکستان کی شہریت چھوڑنے والا دوبارہ شہریت بحال کرسکتا ہے۔
مزید برآں، سول سرونٹس ترمیمی بل کے مطابق گریڈ 17 سے بالا افسران کو اپنے اور اپنی فیملی کے ملکی یا غیر ملکی اثاثوں کی تفصیلات ایف بی آر میں فائل کرانی ہوں گی۔