پاکستان نیوی آرڈیننس میں ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش

پاکستان نیوی آرڈینینس میں ترمیم
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نیوی آرڈینینس میں ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میٹرک سائنس کے نتائج کا اعلان: 28 سال بعد سرکاری سکول کے طالب علم نے پہلی پوزیشن حاصل کی
ترمیم کی اہم خصوصیات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، اس ترمیمی بل کے تحت صدر مملکت پاکستان نیوی اور اس کے ریزرو کو بڑھا سکیں گے۔ نیوی کا کنٹرول اور کمانڈ وفاقی حکومت کے پاس ہوگی، جبکہ نیوی کا انتظام چیف آف نیول اسٹاف کو تفویض کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر کی آزادی جہاد کے سوا ممکن نہیں، حافظ نعیم الرحمان
طیاروں کی تعریف میں توسیع
ترمیمی بل میں طیاروں کی تعریف میں ہوائی جہاز، ائیرشپ، گلائیڈرز اور دیگر اڑنے والی مشینیں شامل کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں مزید 3 روز گرمی برقرار رہنے کی پیش گوئی
بحری جہاز کی کمانڈ
بل کے مطابق قافلے میں شامل کسی بحری جہاز کا انچارج قافلے کے کمانڈ افسر کی ہدایت پر عمل کرے گا اور جہاز کا انچارج دشمن سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرے گا۔ اگر انچارج ہدایت پر عمل نہ کرے تو افسر زور زبردستی سے حکم منواسکتا ہے، بشرطیکہ اس سے جانی یا مالی نقصان نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: تفصیلات طلب: پی ٹی آئی جلسہ میں شامل ریسکیو 1122 گاڑیوں کی معلومات
شہریوں کے لیے پابندیاں
بل کے تحت جو شخص پاکستان کا شہری نہیں، دوہری شہریت رکھتا ہو یا 18 سال سے کم ہو، وہ نیوی میں کمیشن حاصل نہیں کرسکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چین کے اعتراضات مسترد، امریکا نے تائیوان کو اسلحہ فروخت کرنے کی منظوری دے دی
سزائیں اور احتیاطی تدابیر
بل میں ماتحت پر مجرمانہ طاقت کے استعمال اور بدسلوکی کے لیے مختصر قید کی سزا کا ذکر کیا گیا ہے۔ نیوی افسران کے لیے کئی سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں، جیسے بحری جہاز یا قافلے کا دفاع نہ کرنا یا رشوت لینا وغیرہ۔
یہ بھی پڑھیں: کے پی میں دہشتگردی کی حالت انتہائی خطرناک، حکومت کی بے حسی پر اے این پی کا احتجاج!
آفیشل سیکرٹ ایکٹ
بل کے تحت سرکاری معلومات افشا کرنے والے نیوی اہلکار کو 14 سال تک قید بامشقت ہوگی۔ اگر یہ معلومات ملکی سیکیورٹی یا مفاد کے لیے نقصان دہ ہوں تو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: یونان: تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے 5 افراد ہلاک، 40 لاپتا،کشتی میں زیادہ تر پاکستانی تھے
سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں
نیوی کا کوئی بھی شخص ریٹائرمنٹ، رہائی، استعفے اور برطرفی کے 2 سال تک کسی سیاسی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوگا، ورنہ اسے 2 سال تک قید بامشقت کی سزا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں خون ریزی کا جواب دہلی سے مقبوضہ وادی تک ملے گا: وزیراعظم آزاد کشمیر
قومی ترقی کی سرگرمیاں
بل کے تحت، نیوی وفاقی یا صوبائی حکومتوں کی رضامندی سے قومی ترقی یا اسٹریٹیجک مفاد کے فروغ کے لیے سرگرمیاں کرسکے گی۔
دیگر بلز
پاکستان نیوی آرڈینینس میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی سے منظور ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان سٹیزن ایکٹ ترمیمی بل بھی سینیٹ میں پیش کیا گیا ہے، جس کے تحت پاکستان کی شہریت چھوڑنے والا دوبارہ شہریت بحال کرسکتا ہے۔
مزید برآں، سول سرونٹس ترمیمی بل کے مطابق گریڈ 17 سے بالا افسران کو اپنے اور اپنی فیملی کے ملکی یا غیر ملکی اثاثوں کی تفصیلات ایف بی آر میں فائل کرانی ہوں گی۔