غزہ پر اسرائیلی بمباری نے دوران قید سب سے زیادہ خطرے میں ڈال دیا: سابق یرغمالی خاتون

حماس کی قید سے رہائی پانے والی خاتون کا مظاہرے میں خطاب
یروشلم (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل میں حکومت مخالف مظاہرے میں حماس کی قید سے رہائی پانے والی سابق یرغمالی خاتون بھی غزہ میں ہونے والی صیہونی جارحیت پر بول پڑیں۔
یہ بھی پڑھیں: فوڈ سیفٹی ٹیموں کا ناقص گھی سپلائی کرنے والی فیکٹری کے خلاف آپریشن، 81ہزار کلو بناسپتی گھی تلف
حکومت مخالف مظاہرے کی تفصیلات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اسرائیل کے شہر تل ابیب میں حکومت مخالف مظاہرہ کیا گیا جس میں ہزاروں مظاہرین نے شرکت کی۔ مظاہرے میں سابق یرغمالی بھی شریک ہوئے، جہاں ایک یرغمالی خاتون نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری نے دوران قید ہمیں سب سے زیادہ خطرے میں ڈالا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکپتن، خاور مانیکا کے بیٹے نے ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا
مظاہرین کے مطالبات
اس کے علاوہ مظاہرے میں یرغمالیوں کے خاندانوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے سوال کیا کہ تمھیں نیند کس طرح آجاتی ہے؟ جبکہ مظاہرے کے شرکا نے وزیراعظم نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔
حالیہ اسرائیلی حملوں کا اثر
دوسری جانب 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں مزید 80 سے زیادہ فلسطینی شہید اور خوراک کی قلت سے 4 سال کا ایک اور بچہ دم توڑ گیا۔