بھارت زخموں پر اصلاح کا مرہم لگائے

وزیر اعظم کا فخر
وزیر اعظم میاں شہبازشریف نے اس بات کا بڑے فخر سے اظہار کیا ہے کہ 10 مئی کو پاکستانی قوم کے اتحاد سے پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے فیلڈ مارشل حافظ سید عاصم منیر کی پُر مغز قیادت میں ہمارے جوانوں اور شاہینوں نے بھارت کو عبرتناک شکست سے دوچار کیا۔ بھارت نے امریکہ کے ذریعے پاکستان سے جنگ بندی کی بھیک مانگی۔ دشمن آج تک اپنے زخم چاٹ رہا ہے لیکن ان پر اصلاح کا مرہم لگانے کی کوشش نہیں کر رہا۔ بلکہ ابھی تک بھارت کے وزیروں مشیروں کی طرف سے شکست کی خفت مٹانے کیلئے ہر روز الٹے سیدھے امن دشمن بیان مسلسل داغے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیرف میں اضافے کے اعلان کے بعد ایپل نے 600 ٹن آئی فون بھارت سے امریکا پہنچادیئے
امریکہ کا کردار
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں کلیدی کردار کو چھپانے سے متعلق مودی سرکار کی کوششیں کسی صورت کامیاب نہیں ہو پا ر ہیں جبکہ پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی کردار واضح ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی لانے کے حوالے سے امریکی قیادت نے قابلِ تحسین کردار ادا کیا۔ صدر ٹرمپ کی جانب سے بذات خود جنگ بندی کا اعلان اس حوالے سے امریکی کردار کو واضح کرتا ہے۔ اب تو بھارتی وزیر خارجہ نے بھی پاک بھارت کشیدگی کم کرانے میں امریکی کردار تسلیم کر لیا ہے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل میں پیش رفت کے حوالے سے امریکی صدر کی کوششوں کی قدر کرتا ہے۔ امید ہے صدر ٹرمپ ان کوششوں کو جاری رکھیں گے اور معاملے کو طے شدہ طریقہ کار کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ لیکن بھارت غیر قانونی طور پر کشمیر کی آبادیاتی ساخت تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی گند کو صاف کرنے کا وقت آگیا، وزیر اعلیٰ مریم نواز کا ” ستھرا پنجاب” کی لانچنگ تقریب سے خطاب
پہلگام واقعہ
پاکستان نے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر پہلگام واقعے کی مذمت کی۔ اگر ہندوستان کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں تھا تو اسے چاہیے تھا کہ وہ اس واقعے کی غیر جانبدار، معتبر اور آزادانہ تحقیقات پر رضامند ہوتا۔ لیکن بھارت نے 6 اور 7 مئی کی رات پاکستان کے خلاف کھلی جارحیت کا ارتکاب کیا اور بلا اشتعال حملے کرکے مساجد اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں 40 شہری شہید ہوئے جن میں 7 خواتین اور 15 بچے شامل ہیں، جبکہ 121 افراد زخمی ہوئے جن میں 10 خواتین اور 27 بچے شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی انٹیلی جنس کی ناکامی پر سوال اٹھنے لگے، بھارتی صحافی، سابق فوجی اور حکومتی اہلکار بھی بول پڑے : ویڈیو دیکھیں
سندھ طاس معاہدہ
پہلگام واقعہ کے بعد مودی سرکار کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرکے ہندوستان نے دریاؤں کے بہاؤ کو روکنے کی کوشش کی جو پاکستان کے 24 کروڑ عوام کے لیے زندگی کی علامت ہیں۔ پانی زندگی ہے، جنگ کا ہتھیار نہیں۔ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارت کا رویہ لاقانونیت کے تسلسل کا مظہر ہے جبکہ سندھ طاس معاہدے میں یکطرفہ طور پر معاہدے کو منقطع کرنے یا معطل کرنے کی کوئی شق یا گنجائش نہیں۔ بھارت کی جانب سے 25 کروڑ کی آبادی کا پانی روکنا اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ یقیناً بین الاقوامی برادری کسی طور پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے غیر قانونی اور غیر انسانی عمل کی حمایت نہیں کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ایوب حکومت کے دوران بہت سے عدالتی فیصلے ایسے ہیں جنکے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ججوں نے مارشل لاء یا حکومت کے دباؤ پر کیے
دہشت گردی کا الزام
بھارتی قیادت کے بیانات کشیدگی کو ہوا دینے کا سبب بن رہے ہیں۔ یہ بیانات ہندوتوا کی دہشت گردانہ سوچ کی عکاسی کرتے ہیں۔ ماضی قریب میں بھارتی پارلیمنٹ میں اکھنڈ بھارت کا نقشہ تسلط پسندانہ سوچ اور مذموم مقاصد کی نشاندہی ہے۔ بھارتی قیادت کا داخلی ضرورتوں کے لیے پاکستان کارڈ کھیلنا اور قومیت کو ہوا دینا انتہائی خطرناک روش ہے۔ اور مودی سرکار کی جانب سے نفرت کا بیانیہ صرف انتخابی خساروں کی پردہ پوشی کے لیے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی خود کو معاشی پناہ گاہ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش ناکام ہونے لگی، تہلکہ خیز رپورٹ آگئی
بلوچستان میں حملے
پاکستان میں دہشت گردی کی حالیہ بہیمانہ وارداتوں میں بھارت کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ بلوچستان میں معصوم بچوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے دہشت گرد اور ان کے نظریاتی اور مالیاتی سرپرست انسانیت کی بدترین مثال ہیں۔ ہندوستان مسلسل دہشت گرد گروہوں کو مالی اور عملی مدد فراہم کرتا ہے جن میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ شامل ہیں، جن کا مقصد پاکستان میں معصوم شہریوں کا قتل ہے۔ 21 مئی کو بلوچستان کے ضلع خضدار میں ایک سکول بس پر بزدلانہ حملے میں معصوم بچوں کی جانیں لی گئیں اور درجنوں زخمی ہوئے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے خضدار میں ہونے والے بس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سلامتی کونسل نے خضدار بس حملے کو بزدلانہ فعل قرار دیتے ہوئے شہید افراد کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کے وارنٹ گرفتاری جاری
بھارت کا عدم تعاون
بھارت پاکستان پر مسلسل بلا اشتعال حملے اور فائرنگ کرکے شہریوں کو نشانہ بناتا رہتا ہے۔ اور وہ پراپیگنڈے، سازش، تخریب کاری اور شرارت کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔ ہندوستان نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی سرپرستی کرتا ہے۔ کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کا قتل کیا اور امریکا میں سکھ رہنما گرپتو ننت سنگھ کے قتل کی سازش کی۔ ہندوستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھی شہریوں کو بےدریغ قتل میں بُری طرح ملوث ہے۔
پاکستانی کونسلر کا بیان
اقوام متحدہ میں پاکستان کی کونسلر صائمہ سلیم نے سلامتی کونسل کے کھلے مباحثے کے دوران بھارت کو دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ وہ ریاستی دہشت گردی بند کرے اور بامعنی مذاکرات کا آغاز کرے۔ ہندوستان نے ایک بار پھر گمراہ کن معلومات، انحراف اور انکار کا سہارا لیا ہے۔ بھارت کی جانب سے گول مول باتیں حقائق کو نہیں چھپا سکتیں۔ اگر ہندوستان واقعی امن، سلامتی اور اچھے ہمسائیگی کے اصولوں پر کاربند ہے، تو اسے چاہیے کہ وہ ریاستی دہشت گردی بند کرے، کشمیری عوام پر ظلم و ستم کا سلسلہ ختم کرے، بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے منشور اور دوطرفہ معاہدات کی پاسداری کرے اور جموں و کشمیر کے تنازعے کے پرامن حل کے لیے بامعنی مذاکرات کا آغاز کرے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہے۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔