پارٹی بڑی تحریک کی تیاری کرے، ساری زندگی جیل میں رکھ لیں نہیں جھکوں گا، عمران خان

عمران خان کا عزم
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ جو بھی ٹارچر کرلیں، غلامی تسلیم نہیں کروں گا۔ ساری زندگی جیل میں بھی رکھ لیں، میں نہیں جھکوں گا۔ پارٹی بڑی تحریک کی تیاری کرے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر امریکہ میں فونز تیار نہیں کیے تو 25 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کمپنی کو سخت پیغام دے دیا
جیل کے حالات
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ آج بانی نے تین نکاتی پوائنٹس بھیجے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ عام قیدی کے حقوق بھی نہیں دیے جا رہے۔ آٹھ ماہ میں صرف ایک بار بچوں سے بات کرائی گئی ہے، جبکہ میری بہنوں کو ملاقات نہیں کرائی جا رہی۔
یہ بھی پڑھیں: بدھ کو عام تعطیل کا اعلان
کتابوں کی بندش
علیمہ خان نے بیان کیا کہ ہم کتابیں پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن جیل انتظامیہ انہیں روک لیتی ہے۔ بانی کے ذاتی ڈاکٹروں سے چیک اَپ نہیں کرایا جا رہا، توہین عدالت کی درخواستوں پر ججز کا حکم نہیں مانتے۔ عمران خان نے کہا کہ جو بھی فرعونیت یا یزدیت کا نظام ہے، وہ جو بھی ٹارچر کرلیں، میں غلامی تسلیم نہیں کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کے ساتھ کا ٹیلی فونک رابطہ
بشریٰ بی بی کا کردار
علیمہ خان کے مطابق، عمران خان نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو مجھ پر دباؤ ڈالنے کے لیے جیل میں رکھا گیا۔ ساری زندگی جیل میں بھی رکھ لیں، میں نہیں جھکوں گا۔
یہ بھی پڑھیں: موٹر سائیکل رکشے بنانے والی کمپنیوں کو بند کردینا چاہئے، 3 ماہ میں ریگولیٹ ہونے کا وقت دیں، لاہور ہائیکورٹ
یوٹیوب ویڈیوز اور عوامی رائے
علیمہ خان نے کہا کہ کچھ یوٹیوبرز توقع کر رہے ہیں کہ بانی باہر نکلنے والے ہیں، ڈیل ہوگی، اور امریکن آگئے ہیں۔ عوام کے جذبات کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے ایسی ویڈیوز بنائی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چینی شہری نے 62 لاکھ ڈالر کا کیلا خرید کر کھا لیا
پارٹی کا پیغام
علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے پارٹی کے لیے پیغام بھیجا ہے کہ یہ نظریے کی جماعت ہے۔ بانی کے علاوہ بہت سے نوجوان جیل کاٹ رہے ہیں؛ یہ الیکٹیبلز کی پارٹی نہیں ہے، بلکہ ہمیں نظریے کا ووٹ ملا ہے۔ میں نے سب پر نظر رکھی ہوئی ہے، اور جو اس نظریے کے ساتھ نہیں ہیں، ان کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے درمیان نیوٹرل مقام پر مذاکرات ہوں گے، امریکی وزیر خارجہ کا اعلان
عدالتوں کا رویہ
علیمہ خان نے کہا کہ یہ باتیں کرتے وقت وہ غصے میں تھے۔ اب ججز کا حال دیکھیں، القادر کا کیس تین مہینے سے نہیں لگ رہا، جبکہ 9 مئی اور دیگر ضمانتوں کے کیس بھی زیرِ سماعت ہیں۔ ججز نے زبان دی کہ کیس لگائیں گے، لیکن انہوں نے نہیں لگائے۔ عمران خان نے واضح کردیا ہے کہ پارٹی تیاری کرے بڑی تحریک کی، اور لوگوں کو اسلام آباد نہیں بلاؤں گا، بلکہ پورے پاکستان میں تحریک چلائیں گے۔
عدلیہ کی حمایت
علیمہ خان نے کہا کہ ہم فیملی کے لوگ کل ہائی کورٹ جائیں گے اور ہم ججز کو سپورٹ کریں گے۔ کل تمام ممبران اسمبلی پنجاب کے لاہور ہائی کورٹ جائیں گے، اور یہاں تمام ایم این ایز اور پشاور کے ایم پی ایز اسلام آباد ہائی کورٹ آئیں گے تاکہ ہم ججز کو سپورٹ کر سکیں۔