اے پی این ایس سندھ کا اجلاس، پی آئی ڈی کی جانب سے صوبے کے اخبارات کو نظر انداز کرنے پر اظہار تشویش

آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کا اجلاس
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کی سندھ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جاوید مہر شمسی کی صدارت میں منعقد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے آئینی ترمیم کا حصہ نہ بننے اور ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا
تشویش کا اظہار
اراکین نے پی -آئی -ڈی کی طرف سے سندھ کے اخبارات کو نظر انداز کرنے اور بروقت ادائیگی میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی -آئی -ڈی کے جاری کردہ اشتہارات کی جلد ادائیگی ممکن بنائی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا واقعی پاکستان آرمی میں بڑی تعداد میں لوگوں نے استعفے دینا شروع کردیئے ہیں؟ حقیقت سامنے آگئی
اشتہارات کی کمی
اجلاس میں اراکین نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ محکمہ اطلاعات سندھ کی طرف سے اخبارات و جرائد کو اشتہارات کا اجراء طے شدہ حجم کے برعکس 10 فیصد سے کم سطح پر آگیا ہے۔ اس کے علاوہ، اشتہارات کے اجراء میں اے پی این ایس رکن مطبوعات کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان اور لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز ، 8 خوارج جہنم واصل ، 2 گرفتار
مطالبات
اجلاس کے شرکاء نے مطالبہ کیا کہ پرنٹ میڈیا کیلئے اشتہارات کا حجم 40 فیصد کی سطح تک بحال کیا جائے اور اے پی این ایس رکن مطبوعات کو ترجیح دی جائے۔ کمیٹی کے اراکین نے نان بجٹڈ اشتہارات کی ادائیگی کے نئے نظام کو مسترد کرتے ہوئے پرانے نظام کی بحالی کا مطالبہ کیا، تاکہ ان اشتہارات کی ادائیگی ماہانہ بنیاد پر محکمہ اطلاعات سندھ کی طرف سے کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت تنازعہ، سرگودھا میں باراتی بینرز اٹھائے باہر آگئے، پاک فوج کے حق میں نعرے بازی
پرنٹ میڈیا کا بحران
اجلاس نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ محکمہ اطلاعات سندھ کی طرف سے جاری کردہ اشتہارات کی ادائیگی میں تاخیر کے باعث پرنٹ میڈیا شدید بحران کا شکار ہے۔ اراکین نے مطالبہ کیا کہ عید سے قبل واجبات کی ادائیگی یقینی بنائی جائے۔
شرکاء کی فہرست
اجلاس میں چیئرمین جاوید مہر شمسی، نائب چیئرمین یونس مہر (روزنامہ ہلچل)، سیکرٹری جنرل محمد اطہر قاضی، ممتاز علی پھلپوٹو (روزنامہ عوامی پرچار)، علی بن یونس (روزنامہ بیوپار)، خرم حسین (روزنامہ ڈان)، نجم الدین شیخ (روزنامہ دیانت)، قاضی مصطفی (روزنامہ عبرت)، حسینہ جتوئی (روزنامہ مومل)، زاہدہ عباسی (روزنامہ نؤسج)، امتیاز اطہر قاضی (روزنامہ تعمیرِ سندھ) اور شاہد ساٹی (روزنامہ وطن گجراتی) نے شرکت کی۔