امریکہ میں پینی بننا بند، 114 ارب سکوں کا کیا بنے گا؟

امریکی محکمہ خزانہ کا اعلان

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی محکمہ خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ 230 سال سے جاری ایک سینٹ کے سکوں کی تیاری آئندہ سال کے آغاز سے بتدریج ختم کی جا رہی ہے، تاہم یہ سکے بدستور قانونی حیثیت رکھتے ہیں اور ملک بھر میں دکانوں پر استعمال ہوتے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت:تشدد کے عادی شخص نے چوری کے شبے میں اپنی دسویں بیوی کو قتل کردیا

کینیڈا کے تجربے سے سبق

سی این این کے مطابق کینیڈا کے تجربے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پینی کی تیاری بند ہونے کے بعد بھی روزمرہ لین دین میں فوری کوئی بڑا فرق نہیں آتا۔ امریکہ میں بھی زیادہ تر دکاندار ان سکوں کو ختم ہونے تک استعمال کرتے رہیں گے، اور جب بینکوں میں ان کی دستیابی کم ہو گی تو نقد لین دین کو قریب ترین پانچ سینٹس پر گول کر دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے آئی پی ایل کی سٹریمنگ پر پابندی لگادی

پینیز کی صورتحال

امریکہ میں اس وقت اندازاً 114 ارب پینیز گردش میں ہیں، مگر محکمہ خزانہ کے مطابق یہ بڑی حد تک گھروں میں رکھے ہوئے ہیں اور استعمال نہیں ہو رہے۔

یہ بھی پڑھیں: عافیہ صدیقی کی رہائی،20 جنوری سے پہلے فیصلہ متوقع

ماہرین کا تجزیہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک پینیز دستیاب رہیں گی، دکاندار انہیں استعمال کرتے رہیں گے۔ صرف نقد ادائیگیوں پر راؤنڈنگ ہوگی، جبکہ الیکٹرانک لین دین میں مکمل رقم ہی لی جائے گی۔

کینیڈا اور امریکہ کی مماثلت

کینیڈا کی طرح، جہاں پینی کی تیاری 2012 میں بند کر دی گئی تھی، امریکہ میں بھی یہ سکے قانونی حیثیت کے ساتھ قابل استعمال رہیں گے۔ اگر کوئی صارف پینی سے ادائیگی کرنا چاہے تو زیادہ تر دکاندار اسے قبول کریں گے۔

Categories: بزنس

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...