احسن اقبال نے این ایف سی ایوارڈ کا فارمولا تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا

وفاقی وزیر کا صوبوں کے لیے نئے این ایف سی ایوارڈ کی ضرورت پر زور
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے صوبوں کو ملنے والے این ایف سی ایوارڈ کے تحت وسائل کی تقسیم کے فارمولے کے بڑے معیارات بدلنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شادی کی بے انتہا خوشی دولہے کو مہنگی پڑ گئی
آبادی کے معیار پر تنقید
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، ایشین انفراسٹرکچر بینک کی رپورٹ 2025 کی لانچنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آبادی اور افلاس کا معیار رجعت پسندانہ ہے اور صوبوں کو غلط چیزوں کی ترغیب ملتی ہے۔ اسے ترقی پسندانہ بنانا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے امریکی خام تیل درآمد کرنے پر غور
حکومت کی جانب سے تنقید
وزیر منصوبہ بندی نے بجٹ 2025-26 کے آنے سے محض چند دن پہلے شہباز شریف کی قیادت میں چلنے والی حکومت نے این ایف سی ایوارڈ کے اس فارمولے پر سنگین تنقید کی ہے جو کہ 15 سال پہلے طے پایا تھا اور جس کے تحت صوبوں اور مرکز میں وسائل تقسیم پاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، اسرائیلی حملوں کی مذمت
نئے معیار کی ضرورت
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اس امر کی سخت ضرورت ہے کہ این ایف سی کے وسائل کی تقسیم کے موجودہ فارمولے کو واپس لیا جائے، کیونکہ یہ رجعت پسندانہ ہے کہ آبادی کو ایک معیار کے طور پر وزن دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبوں کو ان کی آبادی بڑھنے پر ترغیبات دی جائیں، بجائے اس کے کہ آبادی کی شرح نمو میں کمی پر ترغیبات دی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: میرے پاس تم ہو کا اختتام میری مرضی کے مطابق ہوا، ہمایوں سعید
غربت کے معیار پر بحث
وسائل کی تقسیم کا ایک اور معیار غربت کا پھیلاؤ ہے نہ کہ غربت کا خاتمہ۔ انہوں نے کہا کہ "ہم صوبوں سے بات چیت کر رہے ہیں کہ این ایف سی کے فارمولے میں تبدیلیاں کی جائیں لیکن یہ اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ کم از کم ایسے پُر خار موضوعات پر کوئی بات تو شروع کی جائے۔"
کوئلے کے بجلی گھروں کا مستقبل
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کوئلے کے بجلی گھروں کو مرحلہ وار طریقے سے ختم کیا جائے گا۔ وزیر نے بتایا کہ ماضی قریب میں کوئلے کے پلانٹ لگائے گئے ان میں ایسی ٹیکنالوجی استعمال ہوئی ہے جو زیر انتقاد (سب کرٹیکل ٹیکنالوجی) استعمال ہوئی ہے اور یہ ٹیکنالوجی بہتر حل فراہم کر سکتی تھی۔