یومِ تکبیر پاکستان کی فتح کا دن ہے، ہم ایٹمی طاقت ہیں: رانا محمد قاسم نون

یومِ تکبیر: پاکستان کی فتح
لندن (مجتبیٰ علی شاہ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اور چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا محمد قاسم نون نے لندن میں ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یومِ تکبیر کو پاکستان کی تاریخی فتح قرار دیا۔ ان کے ہمراہ معروف سماجی رہنما خرم ٹونی عباسی بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کیسز پر ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کا ایک ہی بار آرڈر جاری کریں گے: چیف جسٹس
پاکستان کی دفاعی صلاحیت
رانا محمد قاسم نون کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے، اور یومِ تکبیر وہ دن ہے جب دنیا کو پاکستان کی دفاعی صلاحیت کا ادراک ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے چند روز قبل پاکستان پر حملے کی کوشش کی، لیکن ہماری بہادر افواج نے دشمن کو بھرپور جواب دیتے ہوئے اس کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیے۔
یہ بھی پڑھیں: بابا گورو نانک کا جنم دن، وزیر داخلہ محسن نقوی کی سکھ برادری کو مبارکباد
افواج پر فخر
انہوں نے کہا کہ “ہمیں اپنی افواج اور سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر پر فخر ہے۔ آج پاکستان کی سول اور عسکری قیادت ایک صفحے پر ہے، اور پوری قوم اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم زندہ قوم ہیں اور ہر محاذ پر اپنے وطن کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔”
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نیوی وار کالج کے 54ویں کانووکیشن کی تقریب کا لاہور میں انعقاد، نیول چیف کا خطاب
کشمیری کمیونٹی کے ساتھ ملاقاتیں
بطور چیئرمین کشمیر کمیٹی، انہوں نے بتایا کہ وہ برطانیہ سمیت مختلف ممالک میں کشمیری کمیونٹی سے ملاقاتیں کر چکے ہیں، اور دنیا بھر کے کشمیری مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی بھرپور تائید کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ایشیا ءمیں سب سے زیادہ کینسر کی شرح ہے:این ایف ای ایچ کے تحت چھاتی کے سرطان پر آگاہی سیمینار
آرمی چیف کی قیادت
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے معروف سماجی رہنما خرم ٹونی عباسی نے کہا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نے جس حکمتِ عملی سے دشمن کو شکست دی، وہ ایک مثال بن چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا یمن میں حوثیوں پر فضائی حملہ، اہم بندرگاہوں کو نشانہ بنایا
قوم کا عزم
انہوں نے کہا“ہم اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، اور بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ پاکستان کی عوام اپنی فوج کے شانہ بشانہ ہے۔ پاکستان ہے تو ہم سب ہیں۔”
دعاؤں کا اختتام
پریس کانفرنس کا اختتام وطن عزیز کی سلامتی، خوشحالی، اور کشمیر کی آزادی کے لیے دعا کے ساتھ کیا گیا۔