سٹیٹ لائف کا سرکاری ملازمین کے لئے تاحیات پنشن سکیم لانے کا فیصلہ

تاحیات پنشن پراڈکٹ کا تعارف
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سٹیٹ لائف نے تمام ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے لئے تاحیات پنشن پراڈکٹ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ رواں سال کارپوریشن اپنے پالیسی ہولڈرز کو تاریخ کا سب سے بڑا بونس دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: T Karachi Traders Approach High Court to Halt Islamabad Protests
سی ای او کا بیان
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، یہ بات سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے سی ای او شعیب جاوید حسن نے نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سٹیٹ لائف انشورنس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر آفتاب امام بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کروڑوں کا کمرشل ٹائم اور اربوں کی سرمایہ کاری: پاکستان اور بھارت کے میچ کی براڈکاسٹرز کے لیے اہمیت کیوں ہے؟
پنشن سکیم کی تفصیلات
شعیب جاوید حسن نے بتایا کہ مجوزہ پنشن سکیم کا خاکہ ایک ماہ میں تیار ہوجائے گا، جس کی منظوری حاصل کرنے کے لئے سمری وفاقی حکومت کو ارسال کردی جائے گی۔ ریٹائرڈ ملازمین کے لئے مجوزہ پنشن سکیم سے 70 سال کی عمر سے زائد افراد بھی استفادہ کرسکیں گے۔ اس ضمن میں کارپوریشن نے سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان سے وی پی ایس لائسنس بھی حاصل کر لیا ہے۔ توقع ہے کہ مجوزہ پنشن سکیم رواں سال ہی متعارف کرادی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: گورنمنٹ ایفیشینسی ڈپارٹمنٹ: ایلون مسک نے امریکی بیوروکریسی میں اصلاحات کا راستہ کیوں منتخب کیا؟
صحت کی دیکھ بھال کے منصوبے
سی ای او سٹیٹ لائف نے بتایا کہ ادارہ سندھ حکومت کے اشتراک سے سندھ میں پرائمری ہیلتھ کیئر کے منصوبوں پر بھی کام کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ کی سربراہی میں ایک ورکنگ گروپ سرگرم عمل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جائیداد کی تقسیم کا معاملہ، عدالت نے چوہدری برادران کو طلب کرلیا
کارپوریٹ گروپ انشورنس کی ترقی
ایک سوال کے جواب میں شعیب جاوید حسین نے بتایا کہ کارپوریشن کی گروپ انشورنس کی نمو انتہائی حوصلہ افزاء ہے جبکہ مناسب قیمت اور سہولیات کی وجہ سے کارپوریٹ ہیلتھ میں بھی زبردست پذیرائی مل رہی ہے۔ اسی طرح تکافل پراڈکٹس کی گروتھ بھی حوصلہ افزاء ہے۔
میڈیا ورکرز کی صحت کارڈ سکیم
ایک اور سوال کے جواب میں چیئرمین سٹیٹ لائف نے بتایا کہ میڈیا ورکرز کے لئے متعارف کردہ ہیلتھ کارڈ سکیم سے خیبر پختونخوا اور پنجاب کے صحافی بھرپور انداز میں مستفید ہورہے ہیں، البتہ کراچی کے صحافیوں کی جانب سے ہیلتھ کارڈز کا استعمال انتہائی محدود ہے۔ اس سلسلے میں سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کراچی پریس کلب کے اشتراک سے صحافیوں کی آگاہی کے لئے باقاعدہ مہم شروع کرے گی۔