امارات میں میڈیا کے لیے نیا نظام متعارف، خلاف ورزی پر 20 لاکھ درہم تک جرمانہ

متحدہ عرب امارات کی میڈیا کونسل کا نیا نظام

ابو ظہبی (ڈیلی پاکستان آن لائن) دبئی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران متحدہ عرب امارات کی میڈیا کونسل نے میڈیا کے شعبے کو منظم اور فروغ دینے کے لیے ایک نیا نظام متعارف کرا دیا ہے۔ یہ نظام افراد اور اداروں دونوں کے میڈیا سرگرمیوں کو باقاعدہ بناتا ہے اور ملک میں شائع یا نشر ہونے والے مواد کے لیے 20 نئے معیارات طے کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: پاکستانی نوجوانوں کے لیے روزگار ڈھونڈنا آسان ہوگا، حکومت نے ڈیجیٹل یوتھ ہب لانچ کر دیا

نئے قواعد و ضوابط

نئے قواعد و ضوابط کے تحت گمراہ کن مواد پر پابندی ہوگی، اشتہارات اور مواد میں فرق واضح کرنا لازم ہوگا، اور صحت سمیت حساس شعبوں سے متعلق غیر مجاز اشتہارات پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مخصوص نشستوں کا کیس، سنی اتحاد کونسل نے سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض اٹھا دیا

سزائیں اور اقدامات

خلیج ٹائمز کے مطابق، ضوابط کی خلاف ورزی کی صورت میں انتباہ، جرمانے، اور لائسنس کی منسوخی جیسے اقدامات کیے جا سکتے ہیں، جبکہ مالی سزائیں ایک بار خلاف ورزی پر ایک ملین درہم اور بار بار خلاف ورزی پر دو ملین درہم تک ہو سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایام حج کی آمد سے قبل غلاف کعبہ کو زمین سے 3 میٹر اونچا کردیاگیا

مقامی مواد کی ترویج

نئے نظام کے تحت افراد کو مخصوص شرائط کے تحت میڈیا ادارے قائم کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مقامی مواد کی ترویج کے لیے مصنفین، تخلیق کاروں اور فلمی و تھیٹر پروڈکشنز کو خصوصی مراعات اور چھوٹ فراہم کی جائے گی۔

نئی ترقیات کا مقصد

یہ قانون گزشتہ 40 سال میں پہلی بار میڈیا کے شعبے کے لیے مکمل ریگولیٹری فریم ورک کے طور پر سامنے آیا ہے، جس کا مقصد میڈیا کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور قومی شناخت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ مقامی مواد کو فروغ دینا ہے۔

Categories: عرب دنیا

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...