واٹر میٹر لگائیں، بل آئیں گے تو سمجھ آئے گی کہ پانی ضائع نہیں کرنا، لاہور ہائی کورٹ

لاہور ہائیکورٹ میں سماعت
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے ماحولیاتی آلودگی اور پانی کے ضیاع پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے محکمہ ماحولیات کو ہدایت کی کہ پانی کے ضیاع کی روک تھام کے لیے رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو خط لکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: سی ٹی ڈی کی موسیٰ خیل،بلوچستان میں کارروائی، 3 دہشتگرد ہلاک، دو گرفتار
پانی کی بچت کے اقدامات
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق عدالت نے ریمارکس دیے کہ واٹر میٹرز لگیں گے اور بل آئیں گے تو لوگوں کو خود بخود سمجھ آ جائے گی کہ پانی ضائع نہیں کرنا۔ عدالت نے مزید کہا کہ پائپ سے گاڑیاں دھونا بند کرائیں، اور خط میں یہ بات شامل کی جائے کہ پائپ کے بجائے واٹر اسپرنکلرز کا استعمال یقینی بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: سموگ کی شدت، فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ، سانس لینا دشوار
پانی کی صورتحال پر تشویش
عدالت نے موجودہ پانی کی صورتحال کو الارمنگ قرار دیتے ہوئے حکومت اور متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ دوران سماعت عدالت نے کہا کہ آج کل پی ڈی ایم اے بہت ایکٹو ہو گیا ہے اور سی بی ڈی کا واٹر ٹینک ایک بہترین مثال ہے، جس سے حکومت کو بھی استفادہ حاصل کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: زمین پھٹی نہ آسمان گرا، پنجاب میں شہری پر بدترین تشدد کی ویڈیو وائرل، پولیس خاموش، سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوگیا
بجلی اور پانی کی تنصیبات کے مسائل
سماعت کے دوران ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ گزشتہ دو برسوں سے واسا اور پی ایچ اے کے درمیان تنازع ختم نہیں ہو سکا، جس کے باعث انڈر گراؤنڈ واٹر کا مؤثر استعمال نہیں ہو رہا۔ عدالت نے واسا کی مشینری کی خرابی پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ پی ڈی ایم اے کے مطابق آپ کی مشینری ہی خراب ہے، تو کام کیسے ہو گا؟
عدالت کا سنجیدہ موقف
عدالت نے واضح کیا کہ واسا کو اب مزید سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ عدالت نے ٹریفک وارڈنز کے ہیلتھ الاؤنس پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ ٹریفک وارڈنز انتہائی مشکل حالات میں کام کر رہے ہیں۔ اس پر سرکاری وکیل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ اس حوالے سے کام جاری ہے۔