امارات نے اپنے ملک میں چاول اگانے کے تجربات شروع کردیے، ریگستان میں یہ کیسے ممکن بنایا جائے گا؟

چاول کی مقامی کاشت کے تجربات
ابو ظہبی (ڈیلی پاکستان آن لائن) متحدہ عرب امارات میں چاول کی مقامی کاشت کے لیے سائنسی تجربات جاری ہیں، جن کا مقصد ملک کے گرم اور خشک موسم میں چاول اگانے کی صلاحیت پیدا کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رجب بٹ نے بیوی سے ناروا سلوک کے الزامات پر وضاحت پیش کردی
سائنسی مطالعات اور تحقیقی سرگرمیاں
العین میں قائم خلیفہ سینٹر فار جینیٹک انجینئرنگ اینڈ بایو ٹیکنالوجی کے ماہرین مختلف ممالک، بشمول فلپائن، امریکہ اور بھارت سے لائی گئی اقسام پر تجربات کر رہے ہیں تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کون سی اقسام سخت گرمی، کھاری زمین اور پانی کی کمی کو برداشت کر سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سود کا خاتمہ اور مدارس کی رجسٹریشن، جامعہ اشرفیہ لاہور کے علماء کی مولانا فضل الرحمٰن کو مبارکباد
نتائج اور مزید ترقی
ماہرین نے کامیاب اقسام کو چن کر ان کی باہمی افزائش شروع کی ہے تاکہ ان میں مزید بہتری لائی جا سکے۔ گندم اور دیگر فصلوں پر ہونے والے ان ہی تجربات کے مثبت نتائج بھی سامنے آئے ہیں، جنہیں نمائش میں پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی میں 3 پریشر گروپس ہیں : شیر افضل مروت
نئی نئی تحقیق اور اختراعات
سائنسدانوں نے صحرائی درخت غاف کے ڈی این اے کو استعمال کرتے ہوئے کم پانی میں بڑھنے والا گھاس بھی تیار کیا ہے جو شہری علاقوں میں استعمال کے لیے موزوں ہے۔ اسی طرح انگور کی بین الاقوامی اقسام کو مقامی جڑوں پر اگا کر کامیاب نتائج حاصل کیے گئے ہیں۔
سرخ کھجور کی کیڑے پر تحقیق
خلیفہ سینٹر نے سرخ کھجور کے کیڑے کے خلاف بھی تحقیقی کام شروع کیا ہے، جس میں اس کے سونگھنے کے نظام کو متاثر کر کے اسے پھلوں تک پہنچنے سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ کھجور کے درختوں کو اس کے نقصان سے بچایا جا سکے۔