امارات نے اپنے ملک میں چاول اگانے کے تجربات شروع کردیے، ریگستان میں یہ کیسے ممکن بنایا جائے گا؟
چاول کی مقامی کاشت کے تجربات
ابو ظہبی (ڈیلی پاکستان آن لائن) متحدہ عرب امارات میں چاول کی مقامی کاشت کے لیے سائنسی تجربات جاری ہیں، جن کا مقصد ملک کے گرم اور خشک موسم میں چاول اگانے کی صلاحیت پیدا کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی محتسب آفس لاہور کی کھلی کچہری
سائنسی مطالعات اور تحقیقی سرگرمیاں
العین میں قائم خلیفہ سینٹر فار جینیٹک انجینئرنگ اینڈ بایو ٹیکنالوجی کے ماہرین مختلف ممالک، بشمول فلپائن، امریکہ اور بھارت سے لائی گئی اقسام پر تجربات کر رہے ہیں تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کون سی اقسام سخت گرمی، کھاری زمین اور پانی کی کمی کو برداشت کر سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی کے 140 سے زائد رہنماوں کی حفاظتی اور راہداری ضمانت منظور
نتائج اور مزید ترقی
ماہرین نے کامیاب اقسام کو چن کر ان کی باہمی افزائش شروع کی ہے تاکہ ان میں مزید بہتری لائی جا سکے۔ گندم اور دیگر فصلوں پر ہونے والے ان ہی تجربات کے مثبت نتائج بھی سامنے آئے ہیں، جنہیں نمائش میں پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کویت مال بحریہ ٹاؤن میں فرنشڈ اپارٹمنٹ بک کرائیں، 30 لاکھ کا فرنیچر بالکل مفت، 3 سال میں ادائیگی
نئی نئی تحقیق اور اختراعات
سائنسدانوں نے صحرائی درخت غاف کے ڈی این اے کو استعمال کرتے ہوئے کم پانی میں بڑھنے والا گھاس بھی تیار کیا ہے جو شہری علاقوں میں استعمال کے لیے موزوں ہے۔ اسی طرح انگور کی بین الاقوامی اقسام کو مقامی جڑوں پر اگا کر کامیاب نتائج حاصل کیے گئے ہیں۔
سرخ کھجور کی کیڑے پر تحقیق
خلیفہ سینٹر نے سرخ کھجور کے کیڑے کے خلاف بھی تحقیقی کام شروع کیا ہے، جس میں اس کے سونگھنے کے نظام کو متاثر کر کے اسے پھلوں تک پہنچنے سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ کھجور کے درختوں کو اس کے نقصان سے بچایا جا سکے۔







