میکسیکو میں امریکی سرحد کے قریب 5 موسیقار اغوا کے بعد قتل

میکسیکو میں موسیقاروں کا قتل
میکسیکو سٹی (ڈیلی پاکستان آن لائن) میکسیکو کی ریاست تماولیپاس میں پانچ موسیقاروں کو قتل کر دیا گیا ہے، جن کے بارے میں شبہ ہے کہ انہیں منشیات فروش گروہ نے نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ امریکی سرحد کے قریب واقع شہر رینوسا میں پیش آیا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا ٹرمپ نے ’برکس‘ ممالک کو ڈالر کی متبادل کرنسی لانے پر خبردار کر دیا
مقتولین کا بینڈ
بی بی سی کے مطابق تاماولیپاس کے اٹارنی جنرل اروِنگ بریوس کا کہنا ہے کہ مقتولین کا تعلق گروپو فیوگیٹیوو نامی بینڈ سے تھا، جو 25 مئی کو ایک نجی تقریب میں شرکت کے لیے جا رہے تھے کہ راستے میں لاپتہ ہو گئے۔ کچھ ہی دیر بعد ان کے اہل خانہ کو تاوان کی کالز موصول ہوئیں۔ پولیس نے گلف کارٹیل کے نو مبینہ ارکان کو گرفتار کر لیا ہے جن پر قتل کا شبہ ہے۔ گرفتاری کے دوران نو ہتھیار اور دو گاڑیاں بھی قبضے میں لی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیض آباد احتجاج کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں فردِ جرم عائد
موسیقاروں کی عمریں اور سرگرمیاں
یہ موسیقار 20 سے 40 سال کی عمر کے تھے اور مقامی تقریبات اور رقص کی محفلوں میں پرفارم کیا کرتے تھے۔ ان کا بینڈ علاقائی میکسیکن موسیقی بجاتا تھا، جس میں بعض اوقات کارٹیلز کے حق میں گیت بھی شامل ہوتے تھے، تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ ان کے قتل کی وجہ موسیقی تھی یا وہ ریاست میں جاری پرتشدد حالات کی زد میں آ گئے۔
علاقائی صورتحال
رینوسا اور اس کے آس پاس کے علاقے گلف کارٹیل کے زیر اثر ہیں اور یہاں اکثر مسلح جھڑپیں ہوتی ہیں۔ امریکی حکومت نے اس گروہ کو عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔ جنوری میں امریکہ نے رینوسا سمیت متعدد میکسیکن شہروں کے لیے اپنے شہریوں کو سفر نہ کرنے کی وارننگ جاری کی تھی۔ ان علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رسائی محدود ہے اور جرائم پیشہ گروہ کھلے عام گشت کرتے ہیں۔