مودی کون ہوتا ہے سندور دینے والا، اپنی بیوی کو بھیجے؟

مودی کی سندور سیاست
لاہور ( طیبہ بخاری سے )مودی کی ’’سندور سیاست‘‘ ہندو خواتین کے جذبات سے کھیلنے کی شرمناک کوشش، بھارتی خواتین نے کھری کھری سنا دیں ۔
یہ بھی پڑھیں: وہ ملک جہاں صدر کی بیٹی پر کتاب لکھنے والے مصنف کو گرفتار کر لیا گیا
مودی سرکار کا "سندور ڈرامہ"
تفصیلات کے مطابق پہلگام حملے کے بعد عوامی ردعمل کے پیش نظر مودی سرکار نے ’’سندور ڈرامہ‘‘ رچا دیا لیکن پھر منہ کی کھانی پڑی۔ مودی سرکار کی اس کوشش کو ہندو خواتین نے مذہبی جذبات سے کھیلنے کی ’’شرمناک حرکت‘‘ اور ناقابل برداشت قرار دیدیا۔ بھارتی ہندو خواتین نے اس معاملے پر مودی کو کھری کھری سنا ڈالیں۔ ان کا کہنا ہے کہ "مودی پہلگام میں مرنے والوں کے لواحقین سے ملنے کی بجائے گھر گھر سندور بھیج کر جھوٹی ہمدردی بٹور رہا ہے، ہم مودی کی سندور سیاست کو بری طرح مسترد کرتے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: سی ای او لیسکو کی زیر صدارت اجلاس، ریکوری کے حوالے سے اہم فیصلے، ڈسکو سپورٹ یونٹس کا بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
خواتین کی سخت تنقید
ایک بھارتی خاتون نے خاتون صحافی سے گفتگو میں یہاں تک کہہ ڈالا کہ "میرا شوہر زندہ ہے، مودی کون ہوتا ہے مجھے سندور دینے والا؟ کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ کوئی ڈاکو (مودی) کسی کے گھر میں سندور لے کر آیا ہو؟ مجھے شرم آتی ہے کہ ہمارے ملک کا وزیرِ اعظم اتنی گری ہوئی باتیں کر رہا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے الزامات پر جنرل (ر) باجوہ کا ردعمل سامنے آگیا
مودی کی ناپسندیدہ حرکتیں
ایک اور ہندو خاتون نے کہا کہ "اگر مودی سندور لے کر آئیں گے تو ہم اسکا کیا کریں گے، یہ پھر میں مودی کو بتاؤں گی، میں ہندو ہوں مگر مودی کی حرکتوں پر شرم آتی ہے، اُسے خود سمجھ نہیں، ہمیں کیا سمجھائے گا؟"
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ بشریٰ بی بی پیش ہوئیں نہ ملزمان نے جوابات جمع کرائے، سماعت ملتوی
نیہا سنگھ راٹھور کی رائے
نیہا سنگھ راٹھور نے اپنے وی لاگ میں کہا کہ "ہندو مذہب میں صرف اپنے پتی کا دیا ہوا سندور ہی لگایا جاتا ہے، کسی پرائے مرد کا نہیں۔ بہار سے کروڑوں لوگ روزگار کے لیے باہر جاتے ہیں اور ان کی بیویاں شوہر کے نام کا سندور لگاتی ہیں۔ مودی ووٹ بینک حاصل کرنے کے لیے بہار کی خواتین کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مودی سرکار یہ سوال دبانا چاہتی ہے کہ بہار کے لوگ بے روزگار کیوں ہیں اور سندوری لال خواتین کو صرف سندور میں الجھانا چاہتی ہے۔"
خواتین کا حق
ایک اور ہندو خاتون نے کہا کہ "مودی جی کے بھیجے گئے سندور پر پہلا حق اُن کی اپنی بیوی کا بنتا ہے، جب مودی اپنی بیوی کو ہی سندور نہیں دے سکتے تو ملک بھر کی خواتین کا انکے بھیجے سندور پر کیا حق بنتا ہے؟"