26 نومبر احتجاج کیس، پی ٹی آئی کارکنان کیلئے سرکاری وکیل مقرر

اسلام آباد کی عدالت میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف مقدمات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں پی ٹی آئی قیادت اور وکلا نے ورکرز کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا، عدالت نے ملزمان کی نمائندگی کیلئے سرکاری وکیل مقرر کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: جناح ہاؤس حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے 254 رہنماؤں اور کارکنوں پر فرد جرم عائد
عدالتی کاروائی کا آغاز
نجی ٹی وی سما کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں 26 نومبر احتجاج سے متعلق کارکنان کیخلاف درج مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کوئی بھی وکیل پیش نہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: دیرینہ دشمنی پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق
جج کا بیان
جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل نے کہا کہ اگر کوئی وکیل پیش ہوتا بھی ہے تو اس کی جانب سے جرح ہی نہیں کی جاتی، اس لئے احتجاج کے مقدمہ نمبر 976 میں کفایت اللہ ایڈووکیٹ کو سٹیٹ کونسل مقرر کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے فلسطین یکجہتی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا فیصلہ نہیں کیا
کیس کی سماعت کی تفصیلات
سٹیٹ کونسل نے استغاثہ کے 6 گواہان پر جرح مکمل کرلی، کیس کی اگلی سماعت پر تفتیشی افسر اور اے سی پر جرح ہوگی۔ مقدمہ میں نامزد ملزم عثمان علی کی بریت درخواست پر سپیشل پبلک پراسیکیوٹر محمد عثمان رانا نے مؤقف اپنایا کہ ملزم سے ریکوری ہوئی اور اس کی درست طور پر شناخت پریڈ بھی ہوئی، ملزم بریت کا حقدار نہیں۔
عدالت کا فیصلہ
عدالت نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم عثمان علی کی درخواست خارج کردی اور دونوں کیسز کی سماعت دو جون تک ملتوی کردی۔