جب تک کے پی میں ہماری حکومت نہ ہو کرپشن ختم نہیں ہو سکتی: مولانا فضل الرحمٰن
پشاور میں پریس کانفرنس
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علماءاسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ کے پی میں پیپلز پارٹی کا احتجاج کرپشن کے خلاف نہیں بلکہ اس لئے تھا کہ ان کا ریکارڈ کیوں توڑا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب تک کے پی میں ہماری حکومت قائم نہ ہو، کرپشن ختم نہیں ہو سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے خواجہ آصف کے ساتھ لندن میں پیش آئے واقعے کا نوٹس لے لیا
پیپلز پارٹی کے احتجاج کی حقیقت
روز نامہ جنگ کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ ہماری کردار کشی کی گئی مگر ہمارے خلاف ایک ایف آئی آر تک درج نہ کر سکے۔ انہوں نے فرمایا کہ آج ملک میں آئین کو پامال کیا جا رہا ہے اور حکومت کے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔ آئندہ مختلف شہروں میں جلسوں کا انعقاد کریں گے، اور 29 جون کو ہزارہ ڈویژن میں ایک بڑا اجتماع منعقد کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سکالر کا چینی چائے کی ثقافت کا مشاہدہ، چین-پاکستان دوستی کی گرمجوشی کا احساس
تحریک کی پیشرفت
مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں اور عملی طور پر میدان میں اتریں گے۔ اب صرف ایک موضوع پر جلسے نہیں ہوں گے بلکہ تحریک کو آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پیپلز پارٹی نے احتجاج کرپشن کے خلاف نہیں کیا بلکہ اپنے کرپشن کے ریکارڈ ٹوٹنے پر احتجاج کیا ہے۔ اگر واقعی کرپشن ہوئی ہے تو صرف الزام تراشی کافی نہیں، بلکہ عدالتی کارروائی کی ضرورت ہے۔ 40 ارب روپے کی کرپشن کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: جھگڑے کے بعد نصیبو لال کے شوہر کی فائرنگ
چائلڈ میرج ایکٹ پر موقف
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جے یو آئی ف کم عمر کی شادی کے بل کو مسترد کرتی ہے۔ آئین کی رو سے قرآن و سنت کے منافی قانون سازی نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دین میں شادی کے لئے عمر کی حد نہیں بلکہ بلوغت کی شرط مقرر کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موریطانیہ کے ساحل کے قریب تارکین وطن سے بھری کشتی ڈوب گئی، 49 افراد ہلاک، 100 لاپتہ
بھارت کی جارحیت اور خطے کی صورتحال
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ مودی کی حماقتوں کی وجہ سے خطے کو ایک جنگ میں الجھا دیا گیا ہے۔ دنیا میں نائن الیون کے بعد ایک محوریت قائم ہوئی ہے اور اب ہم ایک نئی جنگ میں داخل ہو چکے ہیں، جے یو آئی کی تجویز یہی ہے کہ ایشیاء کو مضبوط کریں۔
پاک افغان تعلقات
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جارحیت کے امکانات موجود ہیں۔ بھارتی حکمران کی حماقتوں کی وجہ سے خطے کی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات ایک دوسرے کے لئے ناگزیر ہیں، اور مودی کی احمقانہ پالیسیوں کی وجہ سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔








