پاکستان کی لوٹری لگ گئی ہے، ہر طرف سے پیسے برس رہے ہیں، بھارتی صحافی کے وی لاگ نے بھارتیوں کو پریشان کردیا

پاکستان کی مالی خوشقسمتی
ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی صحافی دنیش ووہرا نے کہا ہے کہ پاکستان کی لاٹری لگ گئی ہے جس کے بارے میں کسی نے سوچا بھی نہیں تھا۔ بہت دنوں سے یہ بات چل رہی تھی کہ ورلڈ بینک نے پاکستان کو دس سال کے لیے 20 ارب ڈالر کا قرضہ دینا تھا اور بھارت اس کی مخالفت کر رہا تھا، لیکن اس کے باوجود ورلڈ بینک نے 20 ارب ڈالر کے بجائے 40 ارب ڈالر کا قرضہ دے دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کہتا ہے کہ قرضہ دوگنا کر کے دو۔
یہ بھی پڑھیں: یو اے ای کے ویزوں سے متعلق اہم ملاقات طے پا گئی، وزیر داخلہ سے مل کر حل نکالیں گے، محسن نقوی
ساری دنیا کی توجہ
بھارتی صحافی نے کہا کہ اب بھارت کو سمجھنا چاہیے کہ ساری دنیا پاکستان پر کیوں قربان ہو رہی ہے۔ ورلڈ بینک 20 ارب ڈالر عوامی شعبے کے لیے اور 20 ارب ڈالر نجی شعبے کے لیے فراہم کرے گا، جو کہ ورلڈ بینک میں کسی بھی ملک کو ملنے والا سب سے بڑا قرض ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت پاکستان پر مکمل طور پر قربان ہو چکے ہیں اور کہتے ہیں کہ پاکستان جتنے پیسے مانگتا ہے، اس سے ڈبل پیسے دو۔
یہ بھی پڑھیں: سندس فاؤنڈیشن کے وفد کی اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب کے وائس چیئرپرسن بیرسٹر امجد ملک سے ملاقات
اجے بانگا کی تشویش
انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے چیئرمین، بھارتی شخص اجے بانگا، یہ سب دیکھ کر ہکے بکے رہ گئے ہوں گے، لیکن ان کی بات کون سنتا ہے؟ وہ تو زیادہ تر ڈیکوریشن پیس کے طور پر وہاں موجود ہیں، اصل میں تو ڈونلڈ ٹرمپ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میو ہسپتال کے شعبہ امراض قلب میں طبی سامان کی شدید قلت ، آپریشن بند ،مریض پریشان ، احتجاجی مراسلے میں حیران کن انکشافات
پاکستان کے ساتھ عالمی معاہدے
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی لا Lottery لگی ہوئی ہے: ورلڈ بینک کے ایک ارب ڈالر کا قرضہ، چین کا 3.7 ارب ڈالر کا قرضہ، اور اب ورلڈ بینک کا 40 ارب ڈالر دس سال کی مدت میں، یعنی ہر سال 4 ارب ڈالر دیا جائے گا۔ ساتھ ہی روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے بھی پاکستان کے ساتھ 22 ہزار کروڑ کے معاہدے پر دستخط کر لیے ہیں، جس میں دفاعی ٹیکنالوجی، سیڈ پلانٹس، انرجی پائپ لائنز اور دیگر اشیا شامل ہیں۔
مالی بہار کا منظر
تو یہ منظرنامہ دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان پر چاروں طرف سے پیسے برس رہے ہیں۔ امریکہ، چین، روس، اور یورپ پاکستان پر قربان ہو رہے ہیں جبکہ ہم اپنے گانے گا رہے ہیں، لیکن ہماری تو کوئی سنتا ہی نہیں ہے۔