غزہ میں انسانی امداد کا راستہ نہ کھلا تو ناقابل تصور تباہی ہوگی: ورلڈ فوڈ پروگرام

غزہ میں انسانی بحران
غزہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں جاری انسانی بحران پر جرمنی، مصر اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے اسرائیل پر شدید دباو ڈالا جا رہا ہے کہ وہ فوری طور پر امداد کی فراہمی کی اجازت دے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈفرنٹ کرکٹ کلب نے زولٹیک کو شکست دے کر پاکستان کرکٹ لیگ کا فائنل جیت لیا
جرمنی کی مداخلت
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، جرمن چانسلر فریڈرِش میرٹس نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے فون پر گفتگو کی اور زور دیا کہ اسرائیل فوری طور پر غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل اور محفوظ تقسیم کو یقینی بنائے۔
یہ بھی پڑھیں: کبھی اقرار کی صورت کبھی انکار کی صورت۔۔۔
مصر کا سخت موقف
ادھر مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے قاہرہ میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ "فلسطینیوں کے خلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔" انہوں نے غزہ میں بے روک ٹوک امداد کے داخلے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ برس کیلئے حج پالیسی کا اعلان، اخراجات 11 لاکھ 75 ہزار روپے تک متوقع
اقوام متحدہ کا انتباہ
اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک (WFP) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنڈی مککین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے فوری طور پر انسانی امداد کے لئے راستے نہ کھولے تو غزہ میں ایک ناقابل تصور انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں صدارتی انتخابات: واشنگٹن میں انتخابی ماحول اور تیاریوں کا جائزہ
فوری کارروائی کی ضرورت
انہوں نے امریکی چینل اے بی سی نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ "ہمیں فوری جنگ بندی، مکمل رسائی اور کھلے راستے درکار ہیں تاکہ ہم خوراک پہنچا سکیں ورنہ ایک ایسی تباہی سامنے آئے گی جو دنیا نے پہلے کبھی نہ دیکھی ہو۔"
ورلڈ فوڈ پروگرام کی تیاری
انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کا عملہ دنیا میں سب سے زیادہ تجربہ کار ہے اور اگر اسرائیل رسائی دے دے تو وہ بڑے پیمانے پر مدد فراہم کر سکتے ہیں۔