پٹواریوں کی اسامیوں کیلئے اشتہار جاری کرنے کی ہدایت
اسلام آباد ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکرٹری داخلہ، اسٹیبلشمنٹ اور چیف کمشنر کو پٹواریوں کی اسامیوں کے لئے اشتہار جاری کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: چڑیاولہ سے پکی سڑک اس گاؤں کو جاتی تھی، دور افق پر آزادکشمیر کی پہاڑیوں کا درشن بھی دل کو بھاتا تھا، دماغ کا کیڑ اسے چین نہیں لینے دیتا تھا۔
کیس کی تفصیلات
روزنامہ جنگ کے مطابق، عدالت میں پٹواریوں کی اسامیوں پر غیر متعلقہ افراد کے کام کرنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ اس کیس کی سماعت کے دوران وزارت داخلہ کے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: نو منتخب صدر پی ایف ایف سید محسن گیلانی فٹبال کی ترقی کے لیے پرعزم
جسٹس محسن اختر کیانی کا بیان
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کے حقوق کی بات ہے۔ پٹواری آفس میں لوگ خوار ہوتے ہیں۔ کیوں نہ میں سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو عدالت میں بلا لوں؟
یہ بھی پڑھیں: بھارت اور اسرائیل کا مائنڈ سیٹ ایک ہی ہے: حافظ نعیم الرحمان نے غزہ کی حمایت میں مارچ کا اعلان کر دیا
پٹواریوں کے رولز کی عدم موجودگی
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں 1981ء سے پٹواریوں کے رولز نہیں ہیں۔ وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ پنجاب کے رولز کے تحت یہاں پٹواری کام کرتے ہیں، عدالت جو حکم کرے گی ہم من و عن عمل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے جو کرتوت کئے ہیں، بھگت کر ہی باہر آئیں گے، جلسوں سے آزادی نہیں ملے گی، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی
عدالت کی ہدایات
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اگر آپ عدالت کے احکامات پر چلتے تو کیا بات تھی۔ 45 پٹوار سرکل میں 9 لوگ کام کر رہے ہیں۔ میں نے ایف آئی آر کا آرڈر نہیں دیا کہ لوگوں کی بھرتیاں کریں، ایک ہفتے میں این او سی جاری کیا جائے اور چیف کمشنر بھرتیاں کرے۔ وزارت داخلہ کے حکام نے بتایا کہ این او سی کا کام اسٹیبلشمنٹ کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں جلد ایک بڑی تحریک شروع ہونے کے آثار نظر آ رہے ہیں، صحافی زاہد گشکوری
موجودہ پٹواریوں کی صورت حال
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ موجودہ پٹواریوں نے منشی رکھے ہوئے ہیں، بغیر آرڈر منشی لگائے گئے ہیں۔ رولز میں منشی کی اسامیاں بھی رکھ لیں تاکہ قانونی بندے کام کریں۔
آئندہ سماعت کی ہدایات
انہوں نے مزید کہا کہ میں پٹواری کی بھرتیوں کے لئے ڈی سی کو ایک چانس دے رہا ہوں۔ اگر میں ایف آئی آر کا حکم دیا تو سب اندر ہوجائیں گے۔ آج 45 سرکلز کو 9 پٹواری چلا رہے ہیں اور منشی ساتھ بیٹھے ہیں۔ ان کے خلاف ثبوت بھی موجود ہیں۔ آئندہ سماعت تک اگر ان تینوں کی میٹنگ نہیں ہوئی تو عدالت میں ہی میٹنگ کرواﺅں گا۔ عدالت نے ہدایات کے ساتھ کیس کی سماعت ایک ماہ بعد تک ملتوی کر دی۔








