یوکرین کا روس کے بمبار طیاروں پر بڑا حملہ، کیا اس سے جنگ کی پوزیشن تبدیل ہوگی؟

یوکرین کا بڑا ڈرون حملہ
کیف (ڈیلی پاکستان آن لائن) یوکرین نے روس کے چار مختلف ایئربیسز پر ایک بڑے ڈرون حملے میں روسی فضائیہ کے 41 سٹریٹجک بمبار طیاروں کو تباہ یا انہیں شدید نقصان پہنچایا ہے۔ ان طیاروں میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے Tu-22M، Tu-95 اور A-50 جیسے جدید وارننگ طیارے شامل تھے۔ حملے کا ہدف وہ طیارے تھے جو روسی حدود سے یوکرین پر کروز اور بیلسٹک میزائل داغنے کے لیے استعمال ہو رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کے ساتھ تجارتی جنگ، چین کی تیاری کیسی ہے؟ امریکی میڈیا کی تہلکہ خیز رپورٹ
حملے کی منصوبہ بندی
الجزیرہ کے مطابق یہ حملہ "دی سپائیڈر ویب" کے نام سے یوکرینی خفیہ ایجنسی نے 18 ماہ کی منصوبہ بندی کے بعد کیا، جس میں سستے اور چھوٹے فرسٹ پرسن ویو ڈرونز (ایف پی وی) استعمال کیے گئے جو عام لکڑی کے کریٹس میں چھپا کر ایئربیسز کے قریب پہنچائے گئے۔ ان ڈرونز نے بغیر کسی بڑے دفاعی نظام کے نشانے کو ہٹ کیا اور روس کے ایئر ڈیفنس کو ناکام کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ موسمیات کی مزید بارش اور چند مقامات پر ژالہ باری کی پیشگوئی
نقصان کا تخمینہ
یوکرینی صدر زیلنسکی نے دعویٰ کیا کہ روس کے سٹریٹجک بمبار بیڑے کا ایک تہائی حصہ اس کارروائی میں ناکارہ ہو چکا ہے۔ بعض اندازوں کے مطابق نقصان کا تخمینہ سات ارب ڈالر سے زائد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سے رائیونڈ تک صرف 16 کلومیٹر طویل موٹروے تعمیر کی تیاریاں، این ایچ اے کا سروے شروع
عالمی تجزیہ
ماہرین کے مطابق یہ حملہ نہ صرف روس کی فوجی صلاحیت پر کاری ضرب ہے بلکہ اس کی جوہری طاقت کی علامت سمجھے جانے والے سٹریٹجک فضائی بیڑے کو بھی چیلنج کرتا ہے۔ البتہ اس حملے سے زمینی جنگ پر فوری اثر نہیں پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کیسز میں پرسنل نہ ہوا کریں، چھوڑ دیں قاضی صاحب کی جان، جسٹس مسرت ہلالی کا وکیل درخواستگزار سے مکالمہ، قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف دائر نظرثانی درخواست خارج
جوابی کارروائیاں
ماہرین کا ماننا ہے کہ روس اس کارروائی کا بدلہ لینے کے لیے یوکرین پر شدید میزائل حملے کر سکتا ہے، خاص طور پر ایسے جدید ہائپر سونک ہتھیاروں سے جو پہلے بھی یوکرین کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا چکے ہیں۔
غیرروایتی وار کی مثال
یہ حملہ یوکرین کی جانب سے روسی فوجی انفراسٹرکچر پر ایک اور غیرروایتی لیکن مؤثر وار کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جیسا کہ 2023 میں یوکرین نے روسی بحریہ پر کامیاب حملے کر کے اسے کریمیا سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا تھا۔