جنوبی کوریا کے صدارتی انتخابات، لی جے میونگ نے میدان مار لیا
2025 کے صدارتی انتخابات کا پس منظر
سیول (رضا شاہ) 2025 کے جنوبی کوریا کے صدارتی انتخابات میں لی جے میونگ (Lee Jae-myung) نے ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے 49.42 فیصد ووٹ حاصل کیے (یعنی 17,287,513 ووٹ)، جبکہ ان کے حریف کِم مون سو (Kim Moon-soo) جو پیپلز پاور پارٹی (People Power Party) سے تعلق رکھتے ہیں، نے 41.15 فیصد ووٹ حاصل کیے (یعنی 14,395,639 ووٹ)۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز کا بیجنگ میں مصروفیت سے بھر پوردن،5وزٹ، 5ملاقاتیں اور ایم او یوز پر دستخط، چینی کمپنی پنجاب میں روبوٹک زرعی آلات مینوفیکچرنگ پلانٹ لگائے گی
دیگر امیدواروں کی کارکردگی
تیسرے نمبر پر ریفارم پارٹی (Reform Party) کے لی جون سُک (Lee Jun-seok) آئے، جنہوں نے 8.34 فیصد ووٹ حاصل کیے (یعنی 2,917,523 ووٹ)۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں NCCIA کی کارروائی، کمپنی کا خفیہ ڈیٹا چوری کرنے والا ملزم گرفتار، عدالت نے جسمانی ریمانڈ دیدیا
انتخابات کی وجہ
یہ انتخابات اُس وقت کرائے گئے جب سابق صدر یون سُک یول (Yoon Suk-yeol) کو مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش کے بعد معزول کر دیا گیا۔ ان کے مواخذے اور برطرفی کے بعد قبل از وقت صدارتی انتخاب کی ضرورت پیش آئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کا اسرائیل کے 2 لڑاکا طیارے مار گرانے کا دعویٰ
لی جے میونگ کی کامیابی کے اثرات
لی جے میونگ کی فتح جنوبی کوریا کی سیاست میں ایک بڑا موڑ ہے، کیونکہ اب ان کی ڈیموکریٹک پارٹی پارلیمان اور صدارت دونوں پر کنٹرول رکھتی ہے۔ اس سے ان کے لیے اپنی پالیسیوں پر عملدرآمد کرنا آسان ہو جائے گا۔
لی جے میونگ کا نظریہ
لی جے میونگ ایک سابق انسانی حقوق کے وکیل اور مزدوروں کے حامی کارکن رہ چکے ہیں۔ انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ جمہوری اقدار کی بحالی، معاشی مسائل کے حل اور بین الاقوامی تعلقات میں توازن قائم کریں گے۔








