بجٹ مذاکرات: آئی ایم ایف کے مزید مطالبات سامنے آگئے

حکومت اور آئی ایم ایف کے بجٹ مذاکرات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت سے بجٹ مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف کے مزید مطالبات سامنے آئے ہیں۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ وفاقی اور صوبائی بجٹ میں تمام طے شدہ شرائط پر عملدرآمد کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: غیر تربیت یافتہ شخص کے ہاتھوں کاسمیٹک سرجری، 2 بچوں کی ماں زندگی کی بازی ہار گئی
صوبائی حکومتوں کی ذمہ داریاں
آئی ایم ایف نے ایک اور اہم مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومتیں اخراجات کم کرنے کے اقدامات کی تحریری ضمانت دیں۔ اس کے علاوہ، صوبائی حکومتیں بجٹ میں کاروبار کا ماحول بہتر بنانے کے اقدامات کو یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلوی لڑکی نے لوگوں کی آن لائن عجیب فرمائشیں پوری کرکے خود کو ملینئر بنا لیا
سبسڈی کے حوالے سے ہدایات
آئی ایم ایف نے اپنے مطالبے میں واضح کیا ہے کہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں بجلی اور گیس پر کوئی سبسڈی فراہم نہیں کریں گی۔ مزید یہ کہ صوبائی حکومتوں کو رائٹ سائزنگ کرکے نئی ملازمتوں پر پابندی عائد کرنی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پرائیویٹ سکول ماہانہ اور داخلہ فیس کے علاوہ اضافی فیسیں وصول نہیں کرسکتے، نوٹیفیکیشن جاری
ٹارگٹس کے حصول کی حکمت عملی
مطالبے میں مزید کہا گیا ہے کہ طے کردہ اہداف کے حصول کے لیے پارلیمنٹ میں موجود جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ان کا حصول یقینی بنایا جائے اور صوبے بجٹ کے اقدامات پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔
بجلی اور گیس کی چوری کا مسئلہ
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بجلی، گیس کی چوری اور اسمگلنگ روکنے کے لیے وفاق اور صوبے مل کر عملی اقدامات کریں۔ علاوہ ازیں، صوبے زرعی آمدن اور خدمات پر ٹیکس وصولی کے لیے لائحہ عمل کو بجٹ کا حصہ بنائیں۔