پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ امن کوششیں ضائع کر رہی ہے، تجزیہ نگار نے بتادیا
وزیراعلیٰ کی نئی کوششیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ نگار وصحافی انصار عباسی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ڈیڈ لاک ختم کرنے کیلئے نئی کوششیں کر رہے ہیں لیکن تاحال کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: فیصل آباد جانے والا تیزاب سے بھرہ ٹینکر مین جی ٹی روڈ پر الٹ گیا
پارلیمنٹ میں کردار اور پاک بھارت جنگ
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق حالیہ پاک بھارت جنگ کے دوران تحریک انصاف کے پارلیمنٹ میں کردار کے حوالے سے گنڈا پور کی ایک اہم شخصیت کے ساتھ بات چیت ہوئی۔ بھارت کیخلاف پاکستان اور پاک فوج کے ساتھ یک زبان ہونے کے معاملے پر پی ٹی آئی کی تعریف ہوئی لیکن گنڈا پور کو عمران خان کے حوالے سے کسی نرمی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے اور نہ کسی سیاسی ریلیف کی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ آئینی بنچ کا فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ
اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی کوششیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ایسے وقت میں گنڈا پور نے پاک بھارت جنگ کے دوران پی ٹی آئی کی حب الوطنی کے کردار کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات کی بحالی کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس وقت عمران خان، پارٹی کے سوشل میڈیا اور بیرون ملک بیٹھے پارٹی کے حامی فوج کی اعلیٰ کمان پر تنقید جاری رکھی ہوئی ہے، یہی وجہ ہے کہ کوئی کامیابی نہیں ملی۔
یہ بھی پڑھیں: شاہین آفریدی نے بیٹے کے پہلے قدم کی ویڈیو شیئر کردی
پارٹی اندرونی ذرائع کی صورتحال
پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، ستم ظریفی بہت واضح ہے۔ اگرچہ گنڈا پور اور ان کے جیسے پی ٹی آئی رہنما بیرون ملک بیٹھے کچھ ثالث پارٹی کیلئے معمول کی سیاست میں آنے کیلئے پس پردہ کوششیں کر رہے ہیں، اس وقت پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان اور سوشل میڈیا جارحانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم سے انصاف کے حصول میں تیزی آئے گی، ملک احمد خان
عمران خان کی تنقید اور بین الاقوامی مہم
ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر ایک حالیہ پوسٹ میں عمران خان نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو براہ راست نشانہ بنایا۔ دوسری جانب، امریکا میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے بھی اپنی منفی مہم تیز کرتے ہوئے نیویارک میں ٹائمز اسکوائر پر بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل بل بورڈز پر پیسہ خرچ کیا اور ان کے ذریعے پاک فوج اور موجودہ حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، وہ بھی ایک ایسے موقع پر جب بھارت عالمی سطح پر پاکستان کیخلاف سرگرم انداز میں مہم چلا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وہاڑی؛ پولیس کا جسم فروشی کے اڈے پر چھاپہ، 2 مرد اور 4 خواتین گرفتار
تنویر احمد کا کردار
یہ ایسے اقدامات ہیں جن سے پس پردہ ہونے والی اُن کوششوں کو نقصان ہو رہا ہے جو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور امریکا میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز اور تاجر حضرات کر رہے ہیں۔ اب صورتحال یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین تنویر احمد کیخلاف بھی باتیں ہونا شروع ہو چکی ہیں۔ وہ عمران خان سے ملاقات کرکے تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان فاصلے ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جگر کی بیماری کی قبل ازا وقت تشخیص کیلئے خون کا نیا ٹیسٹ وضع
مفاہمت اور قومی ہم آہنگی کی ضرورت
تنویر احمد نے حال ہی میں جیو نیوز کے نمائندے مرتضیٰ علی شاہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح انہوں نے عمران خان کو زہریلے سیاسی ماحول کے بارے میں کھل کر بتایا۔ انہوں نے سابق وزیراعظم پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے اتحاد کی خاطر پولرائزیشن کو کم کرنے میں مدد کریں۔
یہ بھی پڑھیں: آذربائیجان کی یوم آزادی پر ترکیہ، پاکستان کے رہنماؤں کی شرکت دوستی کی عکاس ہے: الہام علیوف
عمران خان کی رسائی کا مسئلہ
تاہم، ایک افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ تنویر احمد کی عمران خان تک رسائی کو پارٹی میں بدنام کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، جیل میں عمران خان کو گمراہ کیا گیا ہے کہ تنویر احمد نے ٹیلی ویژن چینلز پر اُن (عمران خان) کیخلاف باتیں کی ہیں۔ یہ تاثر نہ صرف عمران خان کا ایک ہمدرد کے متعلق نظریہ خراب کرے گا بلکہ دیگر ثالثین کی حوصلہ شکنی بھی کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی سعدیہ اقبال ٹی 20 رینکنگ میں نمبر ون بولر بن گئی
بات چیت کی گنجائش
عمران خان کی جانب سے پیچھے نہ ہٹنے اور فیلڈ مارشل کیخلاف چلائی جانے والی توہین آمیز مہم کے دوران پس پردہ کی جانے والی کوششوں کیلئے ماحول محدود ہوتا جا رہا ہے۔ حالیہ پیشرفت سے واقف ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ جب خلوص کیساتھ ہونے والی کوششوں کو بھی دھوکہ دہی بنا کر پیش کیا جائے تو بات چیت کی کیا گنجائش رہ جائے گی؟
وزیراعلیٰ کے ساتھ بات چیت کی کوششیں
رابطہ کرنے پر بیرسٹر سیف علی خان نے دی نیوز کو بتایا کہ انہیں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی کسی حالیہ بات چیت کا علم نہیں، تاہم، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ، وہ خود اور پی ٹی آئی کے کچھ دیگر رہنما اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات چیت کی کوششیں کر رہے ہیں تاکہ اختلافات ختم کیے جا سکیں اور مسئلے کے پر امن سیاسی حل کی راہ ہموار ہو سکے۔








