بھارت سے پانی، تجارت اور انسداد دہشت گردی پر سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا ایران کا دورہ
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتی کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت کرنے پر ایران کا شکریہ ادا کیا اور ایران کے نیوکلیئر پروگرام کی حمایت کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی گرینڈ ڈائیلاگ چاہتی ہے تو سپیکر کی آفر قبول کرے: طلال چودھری
تاریخی تعلقات کی کاوشیں
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، وزیراعظم نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ تہران میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ایران کو وہ اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اس دورے کو دل کی مسرت کا موقع سمجھا اور پاکستان اور ایران کے دیرینہ ثقافتی اور تاریخی تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پریانکا گاندھی نے مودی کی تقریر کو سکول میں ریاضی کا پیریڈ قرار دیدیا
تعمیری بات چیت
وزیراعظم نے بتایا کہ ایرانی صدر کے ساتھ تعمیری گفتگو ہوئی، جس میں ایرانی صدر نے جنوبی ایشیا میں کشیدگی پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایرانی سفیر کا بھی شکریہ ادا کیا جو مسلسل رابطے میں رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب خضرافضال کی زیر صدارت کھیلتا پنجاب گیمز کے حوالے سے اہم اجلاس
پاکستان کا موقف
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے اس تنازع میں تحمل کا مظاہرہ کیا، اور ہماری مسلح افواج نے قوم کی حمایت کے ساتھ بھرپور جواب دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان امن کا خواہش مند ہے اور مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں، خاص طور پر مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر۔
یہ بھی پڑھیں: بچوں کے لیے منشیات کے خطرات سے پاک محفوظ ماحول پیدا کرنے کا عہد کرنا ہوگا: وزیر اعلیٰ مریم نواز
خطے میں امن کی تلاش
وزیراعظم نے بھارت کے ساتھ پانی، تجارت اور انسداد دہشت گردی کے معاملات پر سنجیدہ بات چیت کی اہمیت پر زور دیا اور متنبہ کیا کہ اگر بھارت دوبارہ جارحیت کرتا ہے تو پاکستان بھرپور دفاع کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کی سب سے معمر خاتون کا انتقال، عمر کتنا تھی؟
غزہ کے لوگوں کی حمایت
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے، جہاں اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں 54 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے درخواست کی کہ غزہ میں جنگ بندی کا کردار ادا کرے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: سموگ کی شدت، فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ، سانس لینا دشوار
ایران کی حمایت کا عزم
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایران کے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم ایران کے پُرامن نیوکلیئر پروگرام کی حمایت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ چمن ریلوے لائن پر رومانوی اسٹیشن شیلا باغ آتا ہے، اس کا نام تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا گیا ہے، بہت کہانیاں منسوب ہیں
ایرانی صدر کا پیغام
ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات دیرینہ ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی اور بیرسٹر سیف متحرک
مظالم کی مذمت
انہوں نے فلسطین میں ہونے والے مظالم کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ایران اور پاکستان او آئی سی کے رکن ممالک ہیں، جو مل کر غزہ کے مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔
مغربی ممالک کی تنقید
ایرانی صدر نے مغربی ممالک کی خاموشی کی مذمت کی اور کہا کہ وہ اس صورت حال سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ آخر میں، انہوں نے وزیراعظم اور پاکستانی وفد کا دورہ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔