اسرائیل کی اسلحہ برآمدات ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں، ایک سال میں کتنے ہتھیار بیچے، خریدار کون؟ جان کر یقین نہ آئے

اسرائیل کی اسلحہ برآمدات میں ریکارڈ اضافہ
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل کی وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ 2024 میں ملکی اسلحہ برآمدات کی مالیت 14.7 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی، جو اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔ یہ مسلسل چوتھا سال ہے جب اسرائیلی دفاعی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے، حالانکہ غزہ میں جنگ پر عالمی سطح پر اسرائیل کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کارکنان کے پش اپس ڈی چوک میں، دفعہ 804 نافذ کر دی، عامر مغل
بڑے معاہدوں کا اثر
وزارت دفاع کے مطابق زیادہ تر سودے بڑے معاہدے تھے جن کی مالیت 100 ملین ڈالر یا اس سے زیادہ تھی اور ان کی طلب میں اضافہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں کی کامیابیوں کی بنیاد پر ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب ریونیو اتھارٹی نے رواں مالی سال کتنا ٹیکس اکٹھا کیا؟ اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
ہنگامی صورت حال میں جاری کاروائیاں
العربیہ نے خبر ایجنسی اے ایف پی کے حوالے سے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد سے اسرائیلی وزارت دفاع ہنگامی حالت میں کام کر رہی ہے، جہاں ایک طرف جنگی ضروریات پوری کی جا رہی ہیں تو دوسری طرف غیر ملکی آرڈرز پر بھی کام جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ گروپوں میں فحش مواد دکھا کر بلیک میل کرنے والے گروہوں کا انکشاف
برآمدات کا تجزیہ
اسرائیل کی میزائل، راکٹ اور فضائی دفاعی نظام کی برآمدات مجموعی اسلحہ برآمدات کا تقریباً نصف بن چکی ہیں جو پچھلے سال 36 فیصد تھیں۔ خلا اور سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کی برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ابراہیم معاہدے کے اثرات
اسرائیلی اسلحہ درآمد کرنے والے علاقوں میں یورپ سرفہرست ہے، جب کہ ابراہیم معاہدے میں شامل ممالک کو برآمدات میں بھی واضح اضافہ ہوا ہے۔